کراچی : تحریک تحفظ حرمین شریفین کے سربراہ و جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ پاکستان کا حرمین کے ساتھ کل بھی ایمان اور اسلام کا رشتہ تھا اور آج بھی قائم ہے ، دنیا کی کوئی بھی طاقت اس رشتے کو کمزور نہیں کرسکتی،حکومت نے حرمین شریفین کی مدد وحمایت کا فیصلہ کرکے قومی امنگوں کی ترجمانی کی ہے۔
حرمین شریفین کا تحفظ عالم اسلام پر فرض ہے اور اہل وطن حرمین کے تحفظ کیلئے حکومت کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں ، حکومت ملک میں موجود عناصر پر بھی کڑی نظر رکھے جو غیر وں کی کاسہ لیسی کرتے ہوئے مسلمانوں کے روحانی مرکز کے خلاف سازشوں میں شریک ہیں۔جمعہ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں وزیر اعظم اور اعلیٰ قیادت کی جانب سے سعودی عرب کی مدد وحمایت کے فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ مسلمانان عالم کی اخلاقی ذمہ داری کے ساتھ مذہبی فریضہ بنتا ہے وہ سعودی عرب کے ساتھ ہر قسم کا تعاون کریں۔
سعودی عرب عالم اسلام کا روحانی مرکز ہے اس کے خلاف سازشیں درحقیقت عالم اسلام کے خلاف سازشیں ہیں،انہوںنے کہاکہ سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستانی قوم کا ساتھ دیا ہے اور سعودی عرب کے تعلقات پاکستان سے ہمیشہ سے خوشگوار اور برادرانہ رہے ہیں کشمیر، قبرص، فلسطین، عراق، ایران تنازعہ، افغانستان میں روسی جارحیت، عراق کویت مسئلہ، ہندوستان و پاکستان کے تنازعات، اسرائیلی جارحیت حتی کہ ہر عالمی مسئلے اور علاقائی تنازعوں پر دونوں ممالک کی قیادتوں میں ہمیشہ ہم آہنگی رہی ہے۔
روز اول سے ایک دوسرے کی مشکل میں کام آتے رہے ہیں ،انہوںنے کہاکہ پہلے حوثی قبائل کو امداد دیکر شام میں مسلمانوں کا قتل عام کرایا گیا اور اب یمن میں مداخلت کے ذریعے سے سعودی عرب میں انارکی پھیلاکر حرمین شریفین پر قبضے کی ناپاک کوششوں کے لئے جواز فراہم کیا جارہاہے ، ایسے میں پوری امت مسلمہ کومتحد ہوکر حرمین شریفین کی حفاظت کیلئے سعودی عرب کے شانہ بشانہ کھڑ اہونے کی ضرورت ہے ،انہوںنے کہاکہ حوثی قبائل کے خلاف سعودی عرب کی کارروائی کا فیصلہ درست اقدام ہے۔
تاہم عالم اسلام کو شام کی موجودہ صورت حال پر بھی گہری نظر رکھنی چاہئے کیونکہ جوقوتیں شام میں مسلمانوں پرظلم ڈھا رہی ہیں وہی یمن میں بھی دہشت گردانہ کاروائیوں کی پشت پناہی کررہی ہیں، سعودی عرب عالم اسلام کا مرکز اور عالم اسلام کا درد رکھنے والا ملک ہے اس کے خلاف کسی بھی جارحیت یا سازش کو عالم اسلام ہر گز برداشت نہیں کرسکتا،انہوںنے کہاکہ سرزمین عرب میں حوثی قبائل و دیگر دہشت گردوں کو منظم کرنے کا مقصد سرزمین حرمین کے گرد گھیرا تنگ کرنا ہے۔
لیکن امت امسلمہ بیدار ہے ،دشمن اپنے ناپاک عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوںگے۔انہوںنے حکومت سے کہاکہ وہ وطن عزیز میں ان عناصر پرکڑی نظر رکھی جائے جو ماضی کی طرح اب بھی حالات سے فائدہ اٹھا کر سرزمین حرمین کے خلاف سازشوں میں شریک رہے ہیں۔