اسلام آباد (جیوڈیسک) پاناما لیکس کی تحقیقات کیلئے ٹی او آرز بنانے کیلئے قومی اسمبلی نے چھ کے بجائے آٹھ، آٹھ ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی تحریک منظور کرلی۔ اپوزیشن کا احتجاج ، 8 ارکان کی کمیٹی مسترد کردی ۔ حکومت نے دوبارہ 12 ارکان پر مشتمل کمیٹی کی تحریک منظور کرلی۔ قومی اسمبلی میں وزیر قانون زاہد حامد نے پارلیمانی کمیٹی 12 کے بجائے 16 ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی بنانے کی تحریک پیش کی جو منظور کرلی گئی۔
اپوزیشن ارکان نے تحریک منظور کئے جانے پر شدید احتجاج کیا ۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت نے کس سے پوچھ کر 8 ارکان پر مشتمل کمیٹی کی منظوری دی ۔ یہ کمیٹی قابل قبول نہیں ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ 6 ارکان کی کمیٹی کے قیام پر کل معاہدہ ہوا تھا جس قرار داد پر دستخط ہوئے تھے وہی آج منظور کرائی جائے۔
اسحاق ڈار نے کہا کہ اپوزیشن 6،6 ارکان کی کمیٹی چاہتی ہے تو کوئی اعتراض نہیں ۔ اپوزیشن کے مطالبے پر 12 ارکان پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی کے قیام کیلئے دوبارہ تحریک پیش کی گئی جسے منظور کرلیا گیا ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے ایم کیوایم کو کمیٹی میں شامل کرنے پر زور دیا تھا تاہم اپوزیشن ایم کیو ایم پر اعتماد نہیں کر رہی ۔ اپوزیشن کو خدشہ ہے کہ ایم کیو ایم اپوزیشن کی نمائندگی پر حکومت کو ووٹ نہ کر دے۔