اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان نے بلاجواز معطل کیے گئے ڈی ایس پیز فوری ایکشن لیتے ہوئے تمام 9 ڈی ایس پیز کو دوبارہ بحال کرنے کے لیے آئی جی اسلام آباد کو ہدایت کی ہے کہ ان کی تقرریاں کی جائیں جس پرآئی جی اسلام آباد پولیس نے ہفتے کی شام بحال ہونے والے ڈی ایس پیز کی نئی تعیناتیاں کیں۔
ذرائع کے مطابق سکھ یاتریوں کے پارلیمنٹ میں گھسنے میں غفلت کے ذمے دار قرار دیے گئے پولیس افسران میں سے ڈی ایس پی حسین لاسی کو سابق آئی جی پولیس نے اس کے باوجود معطل کر دیا کہ وہ وقوع پر تعینات ہی نہ تھے۔ اس سلسلے میں جوڈیشل کمیشن نے بھی پولیس افسران کو بے قصور قرار دیا تھا مگر اس کے باوجود انھیں معطل کیا گیا جس پر انھوں نے ہائیکورٹ میں رٹ دائر کردی تھی تو عدالت نے جوڈیشل انکوائری رپورٹ کی کاپی سیکریٹری داخلہ، چیف کمشنر اسلام آباد اور سابق آئی جی اسلام آباد پولیس کو بجھوا دی مگر سابق آئی جی نے اس پر ایکشن لینے کے بجائے الٹا اے آئی جی کی سربراہی میں انکوائری کمیٹی بنا ڈالی جس نے 2 ماہ سے کوئی کام نہیں کیا۔
اس دوران مذکورہ رپورٹ پر وفاقی سیکریٹری داخلہ نے مذکورہ ڈی ایس پی کو بحالی کی منظوری دیتے ہوئے ان کا نوٹی فکیشن جاری کرنے کی ہدایت کی جس پرجمعرات کو وزارت داخلہ کے احکام پرآئی جی نے 9 ڈی ایس پیز کے تقرر وتبادلہ کے احکام جاری کر دیے جس میں مذکورہ ڈی ایس پی حسین لاسی کو سیکریٹریٹ سرکل میں لگا دیا گیا جس پر وزیر داخلہ نے فوری ڈی ایس پی حسین لاسی کا نوٹی فکیشن واپس لینے کا حکم دیا تھا۔
ایس پی حسین لاسی کوڈی ایس پی اے سی ایل سی، خالد ندیم خان کوڈی ایس پی کیبنٹ، سفیر حسین بھٹی کو اسپیشل برانچ، فداستی کوسی آئی اے، سید حسن رضا کو ڈی ایس پی ہیڈ کوارٹر سکیورٹی ڈویژن، ارشاد محمود کو ڈی ایس پی سیکیورٹی آپریشن ڈویژن اور سردار غلام مصطفی کو ڈی ایس پی ایس پی جی تعینات کیا ہے۔