بجلی کی قیمتوں میں 30 فیصد اضافہ، نوٹی فیکیشن جاری

Power

Power

اسلام آباد (جیوڈیسک) یکم اکتوبر سے بجلی تین روپے یونٹ مہنگی کرنے کا نوٹیفیکشن جاری کر دیا گیا ہے۔ حکومت نے اپنے معاملات چلانے کیلئے آئی ایم ایف سے اربوں ڈالر قرضہ لیا لیکن اس کا خمیاز بے چارے عوام بھگتیں گے۔ عالمی ادارے کی شرائط تو بہت زیادہ ہیں مگر فی الحال پہلی شرط کے طور پر یکم اکتوبر کو گھریلو صارفین کی جیب پر 3 روپے فی یونٹ بجلی گرائی جائے گی۔ 200 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے 40 فی صد صارفین مستثنی قرار دے دیئے گئے، باقی 60 فی صد آئی ایم ایف کے حوالے۔

یکم اکتوبر سے اگر کسی صارف نے 300 یونٹ بجلی استعمال کر لی تو صرف بجلی کی قیمت ہو گی 2 ہزار 2 سو 69 روپے جبکہ 10 پیسے فی یونٹ نیلم جہلم سرچارج، ایک روپے 50 پیسے فی یونٹ محصول بجلی، 35 روپے ٹی وی فیس، 17 فی صد جی ایس ٹی اور فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ جیسے ٹیکسز علاوہ ہیں۔ 400 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کا خالص بل 4 ہزار 6 سو 69 روپے ہو گا۔ 500 یونٹ استعمال کرنے والے صارف کو ماہانہ 6 ہزار 5 سو 73 روپے ادا کرنا ہوں گے۔ 600 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے صارف کا بل 8 ہزار 5 سو 36 روپے آئے گا۔ 700 یونٹ استعمال کرنے پر صارف کو 10 ہزار 5 سو 25 روپے بل دینا ہو گا۔ 800 یونٹ پر 12 ہزار 7 سو 64 روپے ادا کرنا ہوں گے۔ 900 یونٹ بجلی کے استعمال پر 15 ہزار 38 روپے اور 1000 یونٹ بجلی استعمال کر لی تو ماہانہ 17 ہزار 2 سو 49 روپے ادا کرنا ہوں گے جبکہ نیپرا کی جانب سے 6 ماہ کے ماہانہ فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کی رقم ہر ماہ اضافی ادا کرنی ہوگی۔

قصہ یہی ختم نہیں ہوتا خاطر جمع رکھیے ابھی تو صرف 30 فی صد بجلی مہنگی ہو رہی ہے 30 فی صد مزید اضافہ تو ابھی باقی ہے۔