وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات وقومی ورثہ سینیٹرپرویز رشیدنے کہا ہے کہ ن لیگ کی حکومت حکمت عملی کے تحت کام کررہی ہے
Posted on October 7, 2013 By Tahir Webmaster لاہور
لاہور : وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات وقومی ورثہ سینیٹر پرویز رشید نے کہا ہے کہ ن لیگ کی حکومت حکمت عملی کے تحت کام کررہی ہے عوام کو سستی بجلی، بہترین انفراسٹرکچر معاشی طور پر مضبوط اور پر امن ملک دینا چاہتے ہیں۔ ن لیگ کی حکومت نے اخراجات میں 30 فیصد کمی کر کے کڑوی گولی پہلے خود کھائی ہے اور اب یہ گولی صاحب حیثیت لوگوں کو دی ہے۔ دوسو یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں پر کوئی بو جھ نہیں ڈالا۔ 300 سے500 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والوں پر کم بوجھ جبکہ 700 یونٹ یا اس سے اوپر اضافی بوجھ ڈالا گیا ہے۔پانچ سال اسطرح گزارنا چاہتے ہیں کہ اگلے الیکشن میں جب ہم عوام کے پاس ووٹ کے لیے جا ئیں تو ان کی آنکھوں میں ہمارے لیے شرمندگی نہیں محبت ہو۔ جمہوریت قیام پاکستان سے ہی مضبوط ہوجاتی تو آج تک تمام درپیش مسائل حل ہوچکے ہوتے۔
وہ آج لاہور میں معروف کالم نگار سعید آسی کی کتاب بعنوان ( کب راج کرے گی خلق خدا )کی تقریب رونمائی کے موقع پر بحثیت صدر تقریب خطاب کررہے تھے انھوں نے کہا کہ پاکستان مسلسل آمریتوں کی زد میں رہا۔جن ملکوں میں آمریت زیادہ رہتی ہے وہاں مسائل درپیش ہوتے ہیں۔اب عوام ووٹ کی اہمیت کو سمجھ گئے ہیںجس کا نتیجہ ہے کہ آج عوام نے جمہوری حکومت کابھی احتساب کیا ہے اور ایک جمہوری حکومت سے اقتدار دوسری جمہوری حکومت کو منتقل ہواہے اور عوام کے مسائل حل نہ کرنے والی حکومت کو عوام نے ووٹ کی طاقت سے اقتدار سے محروم کیا ہے۔اور یہ خلق خدا کی حکمرانی کی ایک مثال ہے۔
وفاقی وزیر نے کہاکہ ہمیں جمہوریت چاہیے اور عوام کواحتساب کا حق چاہیے حکمرانوں پر یہ خوف پہلی مرتبہ طاری ہواہے۔کہ وہ احتساب کے خوف سے آشناہوئے ہیں۔ہم نے پہلی حکومت کا انجام دیکھا ہے اسلیے مسائل کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر انھیں حقیقی انداز میں حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ہمیں عوام کی ناراضگی کو ختم کرنا ہے اور عوام کے دلوں کو جیتناہے اور اس کا احساس ہم سب کو ہے۔
سینیٹر پرویز رشید نے کہا کہ تیل پربجلی پیدا کرنا سب سے مہنگا ذریعہ ہے اس وقت ایک یونٹ کی لاگت سولہ روپے ہے اور بجلی کے یہ مہنگے منصوبے بینظیر شھیدکے پہلے دورے حکومت میں شروع ہوئے انھوںنے کہا کہ دو ہی صورتیں ہیںکہ یا تو مسائل دیکھ کر آنکھیں بند کرلیں یا انھیں حل کرنے لیے جرات اور حوصلہ پیدا کریں۔ نوٹ چھاپ کر معیشت نہیں چلاسکتے مستحکم معیشت کے لیے سخت فیصلے کررہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ منصوبہ بندی کے تحت کا م ہوتاتو آج نیلم جہلم پروجیکٹ 1000میگاواٹ بجلی پیدا کررہا ہوتا ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے ڈیم کی تعمیر میں بارہ سال کی تاخیر ہوئی اس منصوبہ میں نیشنل گرڈ سے ملانے کے لیے ٹرانسمشن لائن شامل ہی نہیں تھی اب اس منصوبہ کا وزیراعظم میا ں نواز شریف نے افتتاح کردیا ہے فنڈز کا بھی انتظام ہوگیاہے۔
اب یہ منصوبہ 2016 میں مکمل ہوجائے گا۔ بعد میں میڈیا کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ وزیراعظم کو فیصلوں کاحق حاصل ہے تمام فیصلے وقت پر ہو ں گے چیئرمین نیب کے تقرر کے لیے وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر میں مشاورت جاری ہے۔ جلی چوروں کو پکڑنا چائیے گرڈ اسٹیشنوں پر سمارٹ میٹر لگانے کی منصوبہ بندی کی ہے۔ جس سے بجلی کی چوری ختم کرنے میں مدد ملے گی۔وفاقی وزیر نے آخر میںسعید آسی کی شخصیت کے بارے میں بتایا کہ میر ے ان سے تیس سال پرانے تعلقات ہیں لیکن آج تک انھوں نے کبھی بھی اپنی ذات کے لیے ان سے رابطہ نہیں کیا بلکہ بعض اوقات کچھ کاموں کے لیے انہیں ان سے سہارا لینا پڑا۔
اس کے علاوہ سابقہ وزیر خارجہ میاں خورشید محمود قصوری، سیلم بخاری، افتخار احمد اور ڈاکٹر ظفر علی راجہ نے اپنے خطاب میں سعید آسی کی شخصیت کو خراج تحسین پیش کرتے ہوے کہاکہ وہ ایک سادہ طبعیت کے مالک ہیں اور آج تک انہوں نے اپنے ذاتی مفادکے لیے کسی کے سامنے ہاتھ نہیں پھیلایا۔ انھوں نے اپنا موجودہ مقام اپنی محنت اور لگن سے حاصل کیاہے۔