اسلام آباد : اسلام آباد میں آئی ایس او اور مجلس وحدت مسلمین کے زیر اہتمام تحفظ پاکستان کانفرنس منعقد ہوئی جس میں ملک بھر سے ہزاروں افراد نے شرکت کی کانفرنس میں مرکزی صدر برادر علی مہدی نے خصوصی خطاب کیا۔
انہوں نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہید قائد کی وراثت میں اہم ترین ورثہ ان کی فکر و نظریہ ہے، حقیقی وارثان شہدا وہی ہوتے ہیں جو شہدا کی فکر و نظریہ کو قائم رکھتے ہوئے ان کے افکار پر عمل پیرا ہوتے ہیں، شہید کی فکر نظام ولایت کی فکر ہے۔
انہوں نے اپنی فکر پر کاربند رہتے ہوئے حقیقی اسلام، نظام رہبریت، انقلاب اسلامی کو متعارف کرواتے ہوئے ملت پاکستان کو حقیقی اسلام ناب سے متصل کیا اوران کا امام خمینی اور فکر ِنظام ولایت کے ساتھ لگائو کا یہ جملہ عکاسی کرتا ہے، جو آج بھی تاریخ کے اوراق میں موجود ہے کہ میں نظریہ ولایت فقیہ کی خاطر اپنی جان مال قربان کرسکتا ہوں لیکن ایک انچ پیچھے نہیں ہٹوں گا۔
شہید عارف الحینی نے اپنی جان تو قربان کر دی لیکن اپنی آئیڈیالوجی اور خط ولایت سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے ،مرکزی صدر علی مہدی نے خطاب کرتے ہوئے کہا نظام ولایت استعماری سازشوں کو ناکام بناتے ہوئے طاغوتی طاقتوں کو للکار رہا ہے برادر علی مہدی نے کہا شہید قائد عارف حسینی نے پاکستان کے ملت تشیع کو اس بات سے باور کروایا کہ ہم ہی پاکستان کے نظریاتی محافظ ہیں۔
برادر علی مہدی نے کہا شہید قائد عوام کے ساتھ ارتباط کو گردانتے تھے شہید کے افکار پر عمل پیرا ہوکر ملت تشیع پاکستان تمام مسائل سے چھٹکارا حاصل کرسکتی ہے۔