اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پی ٹی وی اور پارلیمنٹ ہائوس حملہ کیس کی سماعت یکم مارچ تک ملتوی کر دی، ڈیڑھ سال بعد اظہار یکجہتی کے لیے آئے پی ٹی آئی رہنمائوں کو دیکھ کارکن پھٹ پڑے۔
اسلام آباد کی انسداد دہشتگردی عدالت میں پارلیمنٹ ہائوس اور پی ٹی وی حملہ کیس کی فاضل جج کی رخصت کے باعث بغیر کاروائی ملتوی کردی گئی۔ تحریک انصاف کے سابق صوبائی صدر اعجاز چوہدری نے عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جھوٹے مقدمے میں پندرہ ماہ سے عدالت میں پیش ہو رہے ہیں ، کیس کو چلایا جائے تا کہ اس کا کوئی فیصلہ ہو سکے۔
انہوں نے کہا کہ کارکن دہشتگرد نہیں ہیں کسی عمارت پر ہم نے حملہ نہیں کیا، کیس انسداد دہشتگردی سے عام عدالت منتقل کیا جائے۔ پی ٹی آئی رہنما چودھری سرور کی آمد پر پی ٹی آئی کارکن پھٹ پڑے، کارکنوں کا کہنا تھا کہ ہمارے بچے بھوکے مررہے ہیں۔ پارٹٰی نے کچھ نہیں کیا۔
پارٹی کےلیے دھرنے میں گئے، لیکن جیل بھیج دیا گیا، ڈیڑھ سال سے کیس بھگت رہے ہیں، پارٹی عہیدیداروں نے پوچھا تک نہیں، قیادت کو فون اور ایس ایم ایس کیے لیکن جواب تک نہیں دیا گیا۔