اسلام آباد سے 3500 پنجاب پولیس کے اہلکاروں کی واپسی

Police

Police

اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی دارالحکومت سے تقریباً 3500 پنجاب پولیس کے اہلکاروں کو سیلاب کے باعث اپنے متعلقہ علاقوں میں واپس بھجوادیا گیا۔ یہ فیصلہ پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل کی درخواست پر کیا گیا۔ تقریبا 11827 پنجاب پولیس کے اہلکاروں کو اسلام آباد دھرنوں کے باعث پنجاب کے مختلف علاقوں سے طلب کیا گیا تھا۔ ہفتے کی صبح اسلام آباد کے مرکزی پولیس دفتر کو آئی جی پی پنجاب مشتاق احمد سکھیرا کی جانب سے خط موصول ہوا جس میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ان اہلکاروں کی تعیناتی کے لیے واپسی کا مطالبہ کیا گیا کیپیٹل پولیس کے مطابق افرادی قوت کی کمی کے باعث ضلع میں ریسکیو سرگرمیاں بری طرح متاثر ہوئی ہیں۔

ایک افسر کا کہنا تھا کہ پنجاب میں ہنگامی صورت حال ہے تاہم اسلام آباد کی صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام اہلکاروں کو واپس نہیں بھیجا جاسکتا، صرف گجرانوالہ اور چینیوٹ ضلعوں کے 3500 اہلکاروں کو واپس بھیجا جارہا ہے کیوں کہ یہ ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔ افسر نے بتایا کہ آئی جی پی اسلام آباد طاہر عالم خان نے وزرات داخلہ سے درخواست کی تھی کہ محکمہ داخلہ کو اطلاع پہنچا دی جائے کے پنجاب پولیس کی تمام نفری کو واپس بھیجنا مشکل ہوگا۔ مجموعی طور پر پنجاب پولیس کے 11827، آزاد جموں و کشمیر کے 1015، ریلوے پولیس کے 942 پولیس اہلکار کیپیٹل پولیس کے 6063، فرنٹیئر کانسٹبلری کے 3000 اور 225 رینجرز کے ساتھ اسلام آباد میں تعینات ہیں۔