اسلام آباد (جیوڈیسک) جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کہتے ہیں کہ ہمارے جلسے میں تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم جبکہ اسلام آباد میں فحاشی، عریانی اور جنسی آلودگیاں نظرآتی ہیں جہاں باجے اور باجیاں ہوتی ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ہم آئین کی حدود میں رہتے ہوئے سیاست کر رہے ہیں، کسی کے خلاف ہتھیار اٹھانا ہمارا مزاج نہیں، گزشتہ کچھ برسوں کے دوران ان پر کئی حملے ہوچکے ہیں لیکن انہیں آج تک یہ نہیں بتایا گیا کہ ان کا قصور کیا ہے، ان واقعات میں ملوث افراد کون ہیں اور ان کے خلاف اب تک کیا کارروائی ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ ملکی اور اسلام دشمن قوتیں پاکستان میں امن اور ترقی نہیں دیکھنا چاہتیں، پاکستان کا استحکام خطرے میں ڈالنے کے لئے ملک دشمن طاقتیں سرگرم عمل ہیں جن کا ڈٹ کا مقابلہ کرنے کی ضرورت ہے اور قومی مفاد کے لئے تمام سیاسی قوتوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونا پڑے گا۔
جے یو آئی (ف) کے سربراہ کا کہنا تھا کہ اس وقت عالمی سیاسی منظرنامے پر کئی طریقوں سے جنگ جاری ہے ان میں ایک تہذیبی یلغار بھی ہے۔ اسلامی، قومی اور وطنی روایات کو مسخ کیا جارہا ہے، نوجوان نسل کو بزرگوں سے باغی بنایا جاریا ہے، اگر کوئی ہماری نئی نسل کو بے راہ رو کرے گا تو وہ خاموش نہیں رہیں گے، اسلام آباد میں فحاشی ، عریانی اور جنسی آلودگیاں نظرآتی ہیں، ہم بھی بہن بیٹی والے ہیں اور جو کچھ اس شہر میں کیا جارہا ہے وہ کسی بھی طرح ٹھیک نہیں۔ وہ صرف گناہ کو ہی گناہ نہیں بلکہ گناہ کے مناظر کو دیکھنا بھی گناہ سمجھتے ہیں۔
گزشتہ روز کوئٹہ میں ہمارا جلسہ ان کے کئی جلسوں کو ملا کر بھی بڑا تھا لیکن انہیں عوام کے سامنے پیش نہیں کیا جاتا، ہمارے جلسے میں تلاوت قرآن پاک اور نعت رسول مقبول صلی اللہ علیہ وسلم ہوتی ہے اور عمران خان کے جلسے میں باجے اور باجیاں ہوتی ہیں۔