اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد کے ریڈزون میں مشتعل افراد جلاؤ گھیراؤ کے بعد وہیں موجود ہیں ، فوج نے اہم قومی عمارتوں اور تنصیبات کا کنٹرول سنبھال لیاجبکہ سیکیورٹی خدشات کے پیش نظر ریڈ زون میں موبائل فون سروس بندکردی گئی ہے۔
اسلام آباد کی انتظامیہ اور مظاہرین کے مذاکرات تعطل کا شکارہوگئے ہیں ،مظاہرین بدستور پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے موجود ہیںجبکہ پاک فوج نے ریڈزون کی اہم عمارتوں کا کنٹرول سنبھال لیا ہے۔
راولپنڈی کی ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ریڈزون کی طرف ٹینٹ یا کوئی بھی سامان نہیں دیا جائےگا، غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بھی ریڈزون میں بند کردیاگیاہے۔
اےسی سٹی کامران چیمہ کا کہنا تھاکہ ریڈزون کی طرف ٹینٹ یاکوئی بھی سامان نہیں جانےدیاجائیگا،جبکہ وہ غیر متعلقہ افرادکاداخلہ بھی بندہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ مظاہرین نےپانی کاٹینکراورعارضی باتھ روم بنانےکامطالبہ کیاہے،اس طرح کاکوئی مطالبہ منظور نہیں کیاجائےگا۔
اے سی ٹی نے کہا کہ دھرنےپرجانےوالی گاڑیوں کوواپس بھجو ا نے کا عمل جاری ہے جبکہ احتجاج کے دوران مزاحمت کرنے والوں کو شہر کے مختلف تھانوں میں منتقل کیا جائےگا۔