اسلام آباد (جیوڈیسک) وفاقی دارلحکومت اسلام آباد کے ریڈ زون میں جاری دھرنے کے مقام پر پولیس اور رینجرز کے تازہ دم دستے پہنچ گئے، رینجرز نے کیبنٹ بلاک سے ایک مشکوک شخص کو گرفتار کر کے پولیس کے حوالے کردیا ہے۔
ریڈ زون میں غیر متعلقہ افراد کا داخلہ بند ہے جبکہ موبائل فون سروس بھی بند کر دی گئی ہے،اسلام آباد انتظامیہ نے ڈی چوک پر دھرنے دئے ہوئے مظاہرین کے لئے پانی کا ٹینکر اور عارضی ٹائلٹ بنانے کا مطالبہ مسترد کرتے ہوئے کسی بھی قسم کا سامان لیے جانے پر پابندی عائد کر دی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف 6 کے پولیس ناکے پر مظاہرین کے لئے تیار ناشتہ لے جانے والی پک اپ کو قبضے میں لے کر تھانہ کوہسار منتقل کر دیا گیا ہے۔ ریڈ زون اور ملحقہ علاقوں میں موبائل فون سروس ایک بار پھر بند کردی گئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ریڈ زون میں واقع ڈپلومیٹک انکلیو میں سفارت خانوں کے ملازمین کو سیکورٹی صورت حال کے پیش نظر دفاتر آنے سے منع کر دیا گیا جبکہ سپریم کورٹ کے جج صاحبان بھی شاہراہ دستور بلاک ہونے کی وجہ سے کیبنٹ بلاک سے گزر عدالتوں میں پہنچے۔
میٹرو اسٹیشنز پر گزشتہ رات توڑ پھوڑ اور آگ لگانے کے واقعات کے بعد راولپنڈی اسلام آباد کی میٹرو بس سروس بند ہے، جس سے دفاتر اور اسکول جانے والوں کو کو مشکلات کا سامنا ہے، تاہم ریڈ زون کے علاوہ شہر کے دیگر علاقوں میں پبلک ٹرانسپورٹ معمول کے مطابق چل رہی ہے۔
ترجمان راولپنڈی بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سکینڈری ایجوکیشن کے مطابق تمام امتحانات شیڈول کے ہونگے،طلبہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنی ڈیٹ شیٹ کے مطابق امتحانات میں شریک ہوں۔