اسلام آباد کے ریڈ زون میں صورتحال بدستور کشیدہ

Protesters

Protesters

اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد کے ریڈ زون میں صورتحال بدستور کشیدہ ہے۔ عوامی تحریک، تحریک انصاف کے کارکنوں اور پولیس کے درمیان تازہ جھڑپوں میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ پی ٹی آئی کارکنوں نے تھانہ سیکریٹریٹ کی حوالات سے خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن افتخار مشہوانی کو بھی چھڑوا لیا۔

شہر اقتدار کا ریڈ زون مسلسل وار زون بنا ہوا ہے جہاں مظاہرین اور پولیس کے درمیان وقفے وقفے سے ہونے والی جھڑپیں کشیدگی میں اضافہ کر رہی ہیں۔ شام پانچ بجے کے قریب عوامی تحریک اور تحریک انصاف کے کارکنوں نے ایک بار پھر وزیراعظم ہاؤس کی جانب پیش قدمی کی کوشش کی۔

مزاحمت پر انہوں نے پولیس پر پتھراؤ کیا، غلیلوں سے قنچے بھی پھینکے گئے۔ پولیس نے مظاہرین کو روکنے کیلئے شیلنگ کی ربڑ کی گولیاں بھی چلائی جس کے نتیجے میں متعدد افراد زخمی ہو گئے۔

مظاہرین نے جھاڑیوں کو آگ لگا دی جس کے باعث ہر طرف دھواں ہی دھواں پھیل گیا۔ تحریک انصاف کے کارکنوں کی بڑی تعداد تھانہ سیکریٹریٹ کی حوالات سے خیبر پختونخوا اسمبلی کے رکن افتخار مشہوانی کو بھی چھڑوا لے گئی۔

جھڑپوں کے باعث قومی اسمبلی کا اجلاس بھی تاخیر کا شکار ہو گیا۔ اس سے پہلے مظاہرین پیر کی صبح بھی وزیراعظم ہاؤس کی جانب بڑھے تو پاک سیکریٹریٹ کے ارد گرد کا علاقہ میدان جنگ بن گیا۔

بارش کے باعث آنسو گیس بے اثر ہوئی تو شدید پتھراؤ سے بچنے کیلئے پولیس اہلکاروں نے مارگلہ روڈ کی جانب دوڑ لگا دی۔ مظاہرین نے پاک سیکریٹریٹ کے سامنے رکھے کنٹینرز ہٹاتے ہوئے دروازہ توڑ دیا۔ ایک کنٹینر کو آگ بھی لگا دی گئی۔

مظاہرین کی جانب سے پتھراؤ سے گزشتہ روز ذمہ داریاں سنبھالنے والے ایس ایس پی آپریشنز عصمت اللہ جونیجو زخمی ہو گئے جنہیں پولی کلینک اسپتال منتقل کر دیا گیا۔