اسلام آباد کی سڑکوں کی خستہ حالی

Repairing the Roads Damage

Repairing the Roads Damage

تحریر: عتیق الرحمن
کسی بھی سماج کے پنپنے اور ترقی کرنے کے لئے ضروری ہے کہ اس کو پھلنے پھولنے کی بنیادی سہولیات مکمل طور پر میسر کی گئی ہوں۔ان امور و حقوق میں تعلیم و صحت کے ساتھ ساتھ پاکیزہ و صاف و ستھرا ماحول فراہم کیا جانا چاہیے۔

افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ موجودہ دور میں پاکستان میں معاشرے اور سماج کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔

اس کی عملی مثال کو دیکھنے کے لئے ہم دیکھتے ہیں کہ اسلام آباد جو کہ پاکستان کا دارالخلافہ و دار الحکومت ہے میں متعدد سڑکوں میں پڑے گڑھے اور اس میں ابلتے ہوئے گٹر اس شہر کا مذاق اڑا رہے ہیں۔

Islamabad-Roads

Islamabad-Roads

مثال کے ساتھ ہم دیکھ سکتے ہیں کہ آئی جی پی روڈ اسلام آباد و راول پنڈی کو ملاتی ہے، فقیر اے پی روڈجو پولیس لائن اور تعلیم اداروں کو راستہ فراہم کرتی ہے۔

سروس روڈ جی الیون جو مہر آبادی و گولڑہ شریف کی جانب جانے کا وہ راستہ ہے جس پر شدید ازدحام ہوتا ہے۔

ابن سینا روڈ اور آئی نائن و آئی ٹن سیکٹر کا روڈ جو سیون اپ چوک کی طرف جاتا ہے اور یہاں سے اسلامی یونیورسٹی و نیسکام کے لوگوں کا راہ گذر ہے کی خستہ حالی و بربادی کو دیکھ کر دنیا کے بڑے شہر کا تمسخر اڑتا ہے۔

خاص طور بارش کے ایام میں کوئی بھی متوسط درجہ کا شہری ان سڑکوں سے پیدل و موٹر سائیکل پر سوار ہوکر نہیں گذر سکتا۔

اس کے ساتھ ہی ایک افسوس ناک امر یہ بھی رات کے وقت میں اسلام آباد کی سڑکوں پر سٹریٹ لائٹس بند رہتی ہیں یا پھر متعدد سڑکوں پر لائیٹس کی سہولت میسر ہی نہیں ہے۔

اسلام آباد کی انتظامیہ سی ڈی اے اور حکومت پاکستان پر لازم ہے کہ وہ اسلام آباد کی سڑکوں پر نظر رحم کریں تاکہ معلوم ہو سکے کہ ان متوسط علاقوں میں رہائش پذیر افراد بھی انسان ہی ہیں کہ ان کوزندگی کی بنیادی سہولیات میسر ہونی چاہییں۔

Atiq ur Rehman

Atiq ur Rehman

تحریر: عتیق الرحمن، اسلام آباد
atiqurrehman001@gmail.com
03135265617