اسلام آباد میں صاحبزادہ حامد رضا کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ

اسلام آباد : سنی اتحاد کونسل کے زیر اہتمام ملک بھر میں ”یومِ شہدائے افواجِ پاکستان” جوش و خروش اور عقیدت و احترام سے منایا گیا۔ اس سلسلہ میں ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں میں شہدائے وطن کی یاد میں ”عظمت ِ شہداء کانفرنسیں” منعقد کی گئیں اور مساجد میں شہداء کے لیے قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر سنی اتحاد کونسل کے عہدیداروں اور کارکنوں نے شہداء کے مزارات پر پھولوں کی چادریں چڑھائیں اور شہداء کے ورثاء سے ملاقاتیں کر کے ان کے ساتھ یکجہتی اور ہمدردی کا اظہار کیا گیا۔

”یومِ شہدائے افواجِ پاکستان” کے موقع پر سنی اتحاد کونسل کے زیراہتمام پاک فوج کے ساتھ اظہاریکجہتی اور قومی سلامتی کے اداروں کی کردارکشی مہم کے خلاف پارلیمنٹ ہائوس کے سامنے ڈی چوک اسلام آباد میں احتجاجی دھرنا دیا گیا جس کی قیادت چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ محمد حامد رضا، سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی، سیّد جوادالحسن کاظمی، مفتی محمد سعید رضوی، صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی اور مجلس وحدت المسلمین کے راہنما آصف رضا نے کی۔ دھرنے کے شرکاء نے پاک فوج اور آئی ایس آئی کے حق میں اور جنگ اور جیو کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ دھرنے کے شرکاء نے پلے کارڈز اور بینرز بھی اٹھا رکھے تھے جن پر پاک فوج کے حق میں نعرے درج تھے۔ دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین سنی اتحاد کونسل صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ پاک فوج اور دفاعی اداروں پر الزام تراشی کرنے والوں نے قوم اور فوج سے معافی نہ مانگی اور اپنا رویہ تبدیل نہ کیا تو جنگ اور جیو کے بائیکاٹ کی ملک گیر مہم چلائی جائے گی اور ہر مسجد، مدرسے اور خانقاہ میں عوام سے جنگ اور جیو کے بائیکاٹ کا حلف لیں گے۔ پوری قوم اپنی بہادر افواج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑی ہے۔ حکام اور عوام شہدائے وطن کے خون کے مقروض ہیں۔ حکمران دہشت گردوں سے مذاکرات کر کے شہداء کے لہو سے بے وفائی کر رہے ہیں۔ شہداء کے خون سے غداری کرنے والے میرجعفر اور میرصادق کی صف میں کھڑے ہوں گے۔ ہم حکمرانوں کو شہداء کا خون بیچنے نہیں دیں گے۔ یومِ شہداء کے موقع پر وزیراعظم کا ملک سے باہر چلے جانا افسوسناک ہے۔ شہداء کے ورثاء حقیقی سٹیک ہولڈر ہیں۔ طالبان سے مذاکرات سے پہلے شہداء کے لواحقین کو اعتماد میں لینا چاہیے تھا۔ راہ حق کے شہید ہر محب وطن پاکستانی کے دل کی دھڑکنوں میں بستے ہیں۔ سابق سینیٹر فیصل رضا عابدی نے کہا کہ دھرتی ماں کے رکھوالے فوجی جوان اور شہید قوم کے حقیقی ہیرو ہیں۔ شہیدانِ وطن نے اپنا آج اپنی قوم کے کل کے لیے قربان کر دیا۔ ملک کے لیے جانیں دینے والے قوم کے محسن ہیں۔ مادرِ وطن کے دفاع کے لیے پاک فوج اور قوم ایک ساتھ ہیں۔ بھارتی ایجنڈا مسلط کرنے والوں کی سازشیں ناکام بنائیں گے۔ قوم نجی ادارے نہیں ریاستی ادارے کے ساتھ ہے۔ عوام فوج کے ساتھ اور حکام فوج مخالف عناصر کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حکومت عسکری اداروں کی توہین پر خوش ہونے کا رویہ چھوڑ دے۔ پورا ملک ”آئی ایس آئی پر الزام تراشی نامنظور” کی صدائوں سے گونج رہا ہے۔ نوازشریف فوج سے بدلہ لینے کی منفی سوچ چھوڑ دیں۔ ملک میں 12اکتوبر جیسے حالات پیدا ہوتے جا رہے ہیں۔ مفتی محمد سعید رضوی نے کہا کہ شہداء کی موت قوم کی حیات ہے۔ قوم دھرتی کے دلیر سپوتوں کو سلام پیش کرتی ہے۔ شہداء کے لہو سے روشن ہونے والے حُبّ الوطنی کے چراغ بجھنے نہیں دیں گے۔ صاحبزادہ عمار سعید سلیمانی نے کہا کہ شہداء کا مقدس لہو وطن سے محبت کا تقاضا کر رہا ہے۔ غدارانِ وطن قومی سلامتی کے اداروں کو باغیچۂ اطفال بنانا چاہتے ہیں۔ مجلس وحدت المسلمین کے راہنما آصف رضا نے کہا کہ شہدائے وطن قوم کی آنکھ کا تارا ہیں۔ شہداء نے ناموسِ ارضِ وطن کے تحفظ کے لیے جانوں کے نذرانے پیش کیے۔ شہداء کی لاشوں پر سودے بازی کی گئی تو حکومت کا دھڑن تختہ کر دیں گے۔ فوج مخالف وزراء کو کابینہ سے خارج کیا جائے۔ وزیراعظم نے عسکری اداروں کے وقار کے تحفظ کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا اس لیے قوم وزیراعظم سے ناراض اور بیزار ہے۔ محب وطن طبقات افواج پاکستان کی رسوائی پر خاموش نہیں رہ سکتے۔ فوج کے خلاف نفرت پھیلانے والوں سے قوم نفرت کا اظہار کر رہی ہے۔
یومِ شہدائے افواجِ پاکستان کے موقع پر لاہور میں المرکز الاسلامی شادباغ لاہور میں منعقدہ عظمت ِ شہداء کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا محمد علی نقشبندی نے کہا کہ دہشت گردوں کے خلاف لڑتے ہوئے جانیں قربان کرنے والے فوجیوں کو شہید نہ ماننے والے ملک کے غدار ہیں۔ ہر محب وطن پاکستانی کا دل افواج پاکستان کے شہداء کی محبت سے سرشار ہے۔ مخالفین فوج کی پسپائی اور رسوائی نوشتۂ دیوار ہے۔ سنی اتحاد کونسل پاکستان کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل طارق محبوب صدیقی نے کراچی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شہدائے وطن کی قربانیاں رنگ لائیں گی اور ملک کو انتہاپسندی و دہشت گردی کے ناسور سے نجات ملے گی۔ قوم شہداء کی قربانیوں کو فراموش نہیں کر سکتی۔ شہداء کا لہو اتنا سستا نہیں کہ دہشت گردوں سے مذاکرات کے نام پر ضائع کر دیا جائے۔ حکومت کا دفاعی اداروں سے سوتیلی ماں کا سلوک شرمناک ہے۔ شہداء سے محبت ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ مولانا وزیرالقادری نے کوئٹہ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاک فوج کے لیے کلمۂ حق دراصل کلمۂ خیر ہے۔ آزادیٔ صحافت کے نام پر قومی سلامتی کے اداروں کی توہین ناقابل برداشت ہے۔ آزادیٔ رائے کا مطلب بھارت کی ہم نوائی نہیں۔ فوج کے خلاف زہر اگلنا پاکستان سے غداری اور بھارت سے وفاداری ہے۔ قوم نے فوج کی توہین کی کوششیں ناکام بنا دی ہیں۔ یومِ شہدائے افواجِ پاکستان کے موقع پر بوریوالہ میں پیر سیّد محمد اقبال شاہ، بھکر میں علامہ محمد شریف رضوی، ڈیرہ مراد جمالی میں صاحبزادہ محمد اقبال احمد قادری، فیصل آباد میں ملک بخش الٰہی، سمندری میں علامہ حامد سرفراز، جڑانوالہ میں مفتی محمد یونس رضوی، میانوالی میں علامہ منظورعالم سیالوی، چھانگامانگا میں ارشد مصطفائی، گجرات میں صاحبزادہ مطلوب رضا، پشاور میں مفتی فضل جمیل، خانیوال میں شیخ محمد ذوالفقار رضوی نے اجتماعات سے خطاب کیا۔