اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں بارہ کہو میں مارے گئے خود کش حملہ آور کی شناخت ذکااللہ کے نام سے ہوگئی ہے۔ جس کے بعد سیکورٹی اداروں نے خودکش حملہ آور کے والد اور تین بھائیوں کو حراست میں لے لیا۔ حساس اداروں اور تحقیقاتی ٹیم نے جھنگ کے گاں میں ڈیرے ڈال دیئے۔ کالعدم تنظیموں کے کارکن روپوش ہوگئے۔
اسلام آباد کے بارہ کہو کی مسجد میں مارے جانے والے خود کش بمبار کی شناخت ہوگئی۔ جس کے بعد سیکورٹی اداروں کے جھنگ کے نواح میں ڈیرے ڈال دیئے۔ خود کش حملہ آور ذکا اللہ کے والد اور تین بھائیوں کو گرفتار کرلیا۔ ذکا اللہ کے سترسالہ والد محمد بخش اسکول ٹیچر رہ چکے ہیں۔ خود کش بمبار کی تین بھائیوں کے نام امان اللہ، احسان اللہ اور ثنااللہ کے نام سے ہوئی ہے۔ ذکا اللہ کا بھائی امان اللہ واپڈا ملازم ہے۔ حساس اداروں نے ذکااللہ کے بھائیوں سمیت علاقہ کے رہائشی نواز اور اعجاز کو بھی گرفتار کیا ہے۔ تمام گرفتار افراد کو نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔ جہاں ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
ابتدائی تحقیقات کے مطابق ذکااللہ تحصیل بھوآنہ کے علاقہ چک نمبر دوسو نواسی دھلوالا کا رہائشی تھا۔ جس کے چھ بھائی ہیں۔ ذکا اللہ کا خاندان علاقے میں مذہبی جنونی کے طور پر مشہور ہے۔ ذکااللہ کے دو بھائی سمی اللہ اور کلیم اللہ سمیت ان کے دیگر بھتیجے او ربھانجے مختلف مدارس میں زیر تعلیم ہیں۔ شیعہ علما کونسل نے ذکا اللہ کی شناخت کو بریک تھرو قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ دہشتگرد کے موبائل فون کا ریکارڈ حاصل کرکے تفتیش کا دائرہ بڑھایا جائے۔