اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کا کہنا ہے کہ ایک شخص نے پانچ گھنٹے تک وفاق کو یرغمال بنائے رکھا، اسلام آباد میں ہونے والا تماشا پوری دنیا نے دیکھا، زمرد خان کی بہادری قابل تعریف ہے۔
چیف جسٹس افتخار محمد چودھری کی سربراہی میں سپریم کورٹ رجسٹری کوئٹہ میں بلوچستان بدامنی کیس کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس نے وفاقی سیکریڑی داخلہ چوہدری قمرالزمان کے عدالت میں پیش نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت کو بتایا کہ وفاقی سیکریڑی داخلہ کو پرواز نہیں ملی،دوپہر تک پہنچ جائیں گے۔
چیف جسٹس نے ایف سی کے ترجمان میجر ندیم کی سرزنش کرتے ہوئے لاپتہ افراد کے چار نئے کیسز پر آئی جی ایف کو فوری طور پر عدالت میں طلب کر لیا۔عدالت نے زیارت ریزیڈنسی معاملے پر نجی ٹی وی چینل کواضافی شوکاز نوٹس جاری کرتے ہوئے کہا چیف جسٹس نے عدالت میں موجود پیمرا چیئر مین سے استفسار کیا کہ انہوں نے اس پر کیا کارروائی کی۔
ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ شام ایک شخص نے پانچ گھنٹے تک وفاق کو یرغمال بنائے رکھا،اسلام آباد میں ہونے والا تماشا پوری دنیا نے دیکھا۔چیئرمین پیمرا نے عدالت کو بتایا کہ ان کے پاس اختیارات نہیں،وہ بے بس ہیں جس پر چیف جسٹس نے کہا وہ لکھ کر دیں کہ بے اختیار ہیں تا کہ با اختیار لوگوں سے جواب طلب کیا جائے۔