اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلام آباد میں بدھ کو نوجوانوں کے ساتویں قومی امن میلے کا آغاز ہوا جس میں ملک کے چاروں صوبوں، گلگت بلتستان، فاٹا اور کشمیر سے تعلق رکھنے وال سینکڑوں نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں نے شرکت کی۔
اس میلے کا مقصد امن بحال کرنے میں نوجوانوں کے کردار کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔
میلے میں نیشنل ایکشن پلان، ترقی کا ہدف اور ویژن 2025، مذاہب کے درمیان ہم آہنگی اور نفرت انگیز بیانات کی روک تھام سمیت کشمیر پر الگ الگ اجلاسوں میں بحث ہو گی۔
میلے کے ایک منتظم محمد شہزاد خان نے بتایا کہ ان اجلاسوں میں نوجوانوں کو درپیش چیلنجوں پر بات کی جائے گی۔
اس میلے کی منتظم اور چنان ڈیویلپمنٹ کی جنرل سیکریٹری نتاشا انور نے بتایا کہ اس میں نوجوانوں کو درپیش مسائل کے حل پر بھی بات ہو گی جس کے لیے کانفرنس کے ہر اجلاس میں سوال و جوابات کے علیحدہ حصے رکھے جائیں گے۔
نتاشا کے مطابق کانفرنس میں اس پر بھی بات ہوگی کہ یہاں سے واپس جانے کے بعد یہ نوجوان اپنے علاقوں میں امن کی بحالی کے لیے کیا کردار ادا کر سکتے ہیں۔
اس میلے میں سوات سے تعلق رکھنے والے ایک نوجوان کلیم اللہ نے بتایا کہ وہ میلے میں ملک بھر کے نوجوانوں سے امن کے فروغ کے بارے میں سیکھنے کی کوشش کریں گے۔
میلے کے پہلے روز وزیرِ مملکت برائے تعلیم اور پیشہ ورانہ ترقی بلیغ الرحمان، نیپال کے رکنِ پارلیمان ایکنیٹا اور سینیٹر روبینہ خورشید نے شرکت کی۔ ساتواں قومی امن میلہ 30 ستمبر تک جاری رہے گا۔