اسلام آباد میں تاجروں کی شٹرڈاؤن ہڑتال ،بازاربند

Shutter Down Strike

Shutter Down Strike

اسلام آباد (جیوڈیسک) دکانیں رات 8 بجے بند کرانے کے حکومتی فیصلے کے خلاف اسلام آباد کے تاجر سراپا احتجاج ہیں اور وفاقی دارالحکومت میں شٹرڈاون ہڑتال پرہیں۔

تمام چھوٹے اور بڑے تجارتی مراکز مکمل طور پر بند ہیں۔ اسلام آباد کی مارکیٹس میں ہو کا عالم ہے۔ آب پارہ ، سپر، جناح مارکیٹس، میلوڈی ، غوری ٹاؤن اور ایف ٹین سمیت تمام معروف تجارتی مراکز کے ساتھ شہر میں تمام چھوٹے بڑے مراکز پربھی تالے پڑے ہیں۔ یہی نہیں دودھ دہی حتی کہ بیکرز اورمیڈیکل سٹورز تک بند ہیں۔ تاجر کہتے ہیں دکانیں رات 8 بجے بند کرنا کا فیصلہ کسی طور منظور نہیں۔

گرمی اتنی ہے، دن میں گاہک نہیں آتا اور پھر مغرب 7 بجے ہے۔ ایک گھنٹے بعد یہ بند کرادیں گے۔ ہم رات آٹھ بجے دکانیں بند کردیں گے، آپ ہمیں پورا دن بجلی دیں، لوڈشیڈنگ نہ کریں، تاکہ ہم کچھ تو آرڈر پورے کرسکیں۔تاجروں کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے دھرنوں اور میٹرو بس پراجیکٹ کے باعث کاروبار مندے کاشکاررہا اوراب توموسم گرما شروع ہوچکا، شہری دن کی بجائےشام یارات کوشاپنگ کرتے ہیں ، دکانیں 8 بجے بند کردیں توخسارہ ہی خسارہ ہے۔

سیکرٹری جنرل اسلام آباد چیمبر خالد چوہدری کا کہنا ہے کہ حکومت نے خود ہی فیصلہ کرلیا، کسی تاجر تنظیم سے، کسی تاجروں کی باڈی سے ، کسی سے کوئی مشورہ نہیں کیا گیا۔ بس اپنے طور پر یہ فیصلہ کرلیا ہے۔ ممبر تاجر ایکشن کمیٹی اعجاز عباسی کا کہنا ہے کہ ہم پر امن احتجاج کر رہے ہیں، لیکن یہ سلسلہ اب بڑھے گا، ہر چوک، چوہرایا بند ہوگا اور ہم احتجاج کو پارلے منٹ تک لے جائیں گے۔

تاجروں کا کہناہے کہ وہ حکومت سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں ۔ اور بجلی کی بچت کے لیے حکومت سے تعاون کریں گے۔ دکانوں کی 60 فی صد لائٹس بند کردی جائیں گی اور سائن بورڈ کی لائٹس تو مکمل طور پر بند رکھی جائیں گی۔ حکومت اسلا آباد کے تاجروں کے ساتھ امتیازی سلوک نہ کرے ورنہ تاجروں فارغ ہوکر دھرنے پر بیٹھ گئے تو حکومت کو مشکل ہوجائے گی۔