لاہور: اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان نے ملکی حالات کے تناظر میںعزم ہمارا پاکستان مہم چلانے کا اعلان کیا ہے۔ جس میں ملک بھر کے تعلیمی اداروں میں طلبہ کا موجودہ حالات میں کردار ادا کرنے کیلئے سرگرمیوں کا انعقاد کیا جائے گا۔ اس سلسلہ میں ٹیلنٹ ایوارڈز،کانفرنسز،سیمینارز اور طلبہ میلے جیسی سرگرمیوں کا شیڈول بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
ناظم اعلیٰ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان سید صہیب الدین کاکاخیل نے لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان اس وقت اندرونی اور بیرونی خلفشار کا شکار ہے، اس کی بنیادوں کو ایک طرف جہاں بیرونی طاقتیں کھوکھلا کر رہی ہیں وہیں دوسری جانب اندرونی طور پر مختلف بہانوں سے اس کی جڑوں کو کھوکھلا کیا جا رہا ہے، ایک جانب دہشت گردی کا عفریت اسے نگل جا رہا ہے وہیں دوسری جانب اس کی نظریاتی اساس کو کمزور کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ، حالیہ رپورٹس کے مطابق اس وقت 62 لاکھ نوجوان نشے کی لت میں مبتلا ہیں جو کہ اپنی ذات کو برباد کرنے کے ساتھ ساتھ معاشرے کی تباہی کا سبب بھی بن رہے ہیں۔
3 کروڑ سے زائد نوجوان تعلیم سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے ملک کا مستقبل خطرے میں ہے ، ملک میں اس وقت ہر شعبہ میں عدم استحکام نظر آرہا ہے ۔عوام مایوسی کی وجہ سے پریشان ہے ان حالات میں قوم کی نظریں نوجوانوں اور طلبہ پر ہے لیکن پاکستانی نوجوان کو صحیح سمت دیکھانے کے لئے کسی کے پاس کوئی ٹھوس اور واضح لائحہ عمل نہیں ہے ۔ان حالات میں جمعیت نے اپنی گذشتہ سالوں سے جاری مہمات کو مزید تیز تر کرتے ہوئے بڑی تعداد میں طلبہ تک پہنچنے اور ملکی ترقی کے لئے براہ راست کردار ادا کرنے کے لئے عزم ہمارا پاکستان کے سلوگن کے تحت مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے۔پریس کانفرنس میں ناظم اعلی کے ہمراہ سیکرٹری جنرل فیصل جاوید، اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل عرفان حیدر،مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید امجد حسین بخاری ،ناظم لاہورجبران بن سلمان اورناظم جامعہ پنجاب احمد فرقان بھی موجود تھے ۔صہیب الدین کا مزید کہنا تھا کہ یہ ایک آگاہی مہم کے ساتھ ساتھ تعمیری مہم بھی ہوگی جس میں طلبہ کو تعلیمی اداروں اور گھر میں تعمیر پاکستان کے لئے مختلف سرگرمیاں دی جائیں گی۔
باکردار طالب علم اور با عمل طالب علم کے کلچر کو تعلیمی اداروں میں پروان چڑھایا جا ئے گا جبکہ والدین سے احسان اور معاشرے کے احترام کے کلچر کو گھروں اور بازاروں میں عام کی جائے گا۔عام طلبہ اورنوجوانوں کی بڑی تعداد کو سرگرمیوں میں شرکت او رملکی ترقی کے لیے عملی کاموں میں حصہ لینے کے لیے آمادہ کیا جائے گا۔پاکستان کی نظریاتی اساس کو اجاگر کیا جائے گا۔٢٠ لاکھ طلبہ سے رابطہ کیاجائے گی۔ناظم اعلیٰ جمعیت کا مزید کہنا تھا کہ طلبہ کے لئے اعلی تعلیم کے دروازے سرکاری جامعات میں بھی زیادہ فیس اور مہنگی رہائش کی وجہ سے روز بروز بند ہوتے جا رہے ہیں ایسے حالات میں امن کے قیام اورمحبت کے پیغام کے کلچر کو سیاسی حلقوں اور محکموں میں عام کرتے ہوئے غریب کو قومی ترقی کے دھارے میں لاتے ہوئے تعلیم کو عام کرنے کا مطالبہ کو پیش کیا جائے گا۔
ملک کے تمام مقتدر طبقات سے ملاقاتیں کی جائیں گی۔ ١٨ویں ترمیم میں تعلیم کو امور کو صوبائی حکومتوں کے حوالے کرنے سے ملک میں نصاب تعلیم کے نئے طبقات بن گئے ہیں۔ہر سال نظریاتی امور سے متعلق اسباق کو تبدیل کر کے بے مقصد اسباق کو کتابوں کی زینت بنایا جا رہا ہے۔ طبقاتی نظام تعلیم نے قوم میں اتحاد و یگانگت کی جڑوں کو کھوکھلا کردیا ہے۔ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان ملک بھر میں” یکساں نصاب تعلیم” کی مہم بھی بھرپور انداز میں چلائی جائے گی۔ماہ اکتوبر میںسیمینارزمنعقد کیے جائیں گے۔اکتوبر میں ملک بھر میں دستخطی بینر زآویزاں کیے جائیں گے۔ انگریزی زبان کو مکمل ذریعہ تعلیم بنانے سے رٹہ کلچر کو فروغ مل رہا ہے جبکہ اعلی تعلیم میں بیرونی دنیا کے پرانے اسباق پڑھائے جا رہے ہیں۔ تعلیم ہی ملک کے بہتر مستقبل کی علامت ہے لیکن بیرونی مداخلت اب سیاسی و عسکری امور سے آگے نکل کر تعلیمی اداروں میں روشن خیالی کے نام نہاد تصور اور وظائف دینے کی صورت میں بڑھتی چلی جا رہی ہے۔
مغرب کی آزاد تہذیب اس ملک کا مقدر نہیں بن سکتی ۔ملک اس وقت دو انتہائوں کا شکا ر ہے جس میں ایک جانب مذہبی انتہا پسندی ہے تو دوسری جانب آزادی خیالی کی انتہا پسندی ہے اور انتہا پسندی میں غریب عوام کانقصان ہو رہا ہے ۔تعلیمی ادارے امن اور ترقی کی علامت ہوتے ہیں مگر نئی نسل کے پاس کوئی بامقصد لائحہ عمل نہ ہونے کی وجہ سے براہ راست ملکی ترقی میں کردار کی ادائیگی کا کوئی منصوبہ نہیں ۔صہیب الدین کاکاخیل نے ”عزم ہمارا پاکستان” مہم کے بارے مزید بتاتے ہو ئے کہا کہ مہم کے دوران مختلف سرگرمیاں منعقد کی جائیں گی۔جن میںآئیں اپنا محلہ/کلاس /کالج /ہاسٹل/ یونیورسٹی سنواریں۔اس قسم کے سلوگن کے ذریعے عام افراد کو ساتھ ملا کرصفائی،رنگ و روغن،شجر کاری، فرنیچر مرمت و پالش ،ماڈل کلاس روم کی تیاری ،لیکچرز،سیمینارز کیے جا ئیں گے۔
وال چاکنگ مٹا کر شہر/کالج/کیمپس میں قرآنی آیات،احادیث،اقبالیات،اور دیگر جملوں پر مشتمل خوبصورت پینٹنگز بنائی جائیں گی۔ فری میڈیکل چیک اپ کیمپ،عطیہ خون کا کیمپ ، صحت کے حوالے سے لیکچر زکیے جا ئیں گے۔والدین کے مقام سے متعلق آگاہی کے لیے لیکچرز رکھے جائیںگی۔والدین کے ساتھ وقت گزارنے اور تحائف دینے کی ترغیب دی جائے گی۔معاشرے میں استاد کے مقام اور ذمہ داریوں سے متعلق پروگرامات رکھے جائیں گے۔اس کے علاوہ مختلف شہروں میں جمعیت میگا ایونٹ منعقد کرائے گی۔