کراچی (جیوڈیسک) گورنر اسٹیٹ بینک اشرف محمود وتھرا نے کہا ہے کہ اسلامی بینکاری کی شرح نمو روایتی بینکوں سے زیادہ ہے اور ہمارے ملک میں اس کی ترقی کی کافی گنجائش ہے، اسلامی مالیاتی نظام اور بینکاری کا مستقبل روشن ہے۔
اسلامی بینکاری و مالیاتی نظام پر تیسری سالانہ کانفرنس و نمائش سے خطاب کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ چند سال میں ملک کے 3 بڑے بینک مکمل اسلامی بینک میں منتقل ہوجائیں گے جو خوش آئند ہے۔ انہوں نے کہاکہ اسلامی بینکاری کے تحت کریڈٹ فیسیلیٹی دینے پر غور کیا جارہا ہے اور اسلامی بینکوںکے ذریعے چھوٹے کاروبار، نوجوانوں کو قرضوں کی فراہمی کے لیے اسٹیٹ بینک پالیسی بنائے گا۔ اشرف محمود وتھرا نے کہا کہ بینکوں کو سماجی بہبود (سی ایس آر) کیلیے منافع کی 5 فیصد شرح کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ ڈاکٹر مزرا اختیار بیگ نے کہا کہ جنرل انشورنش کو بھی اسلامی مالیاتی نظام کے تحت لایا جائے اور تمام شراکت داروں کو اجتماعی طور پر اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے کوششیں کرنا ہوں گی۔ کے سی سی آئی کے ایڈوائزر عتیق الرحمن نے کہا کہ زراعت، چھوٹے کاروبار اور توانائی کے شعبے بالخصوص شمسی توانائی کے شعبے میں چھوٹے قرضے اسلامی بینکوں کے ذریعے دیے جائیں۔
مفتی رفیع عثمانی نے کہا کہ اسلامی بینکاری کا شعبہ اب اتنا بہتر ہوگیا ہے کہ وہ روایتی بینکاری کی جگہ لے سکتا ہے اور اب یہ حکومت اور تاجروں کا کام ہے کہ وہ اس کو ترقی دیں۔ انہوںنے کہا کہ ملک میں اسلامی بینکاری آئیڈیل ہے، اس لیے اسے بلاسود بینکاری کہنا چاہیے اور آئیڈیل اسلامی بینکاری روایتی بینکاری کو ختم کیے بغیر ممکن نہیں۔ انہوں نے کہاکہ بینکوں کو اپنے اخراجات و اپنا منافع کم کرکے صارفین کو زیادہ منافع دینا چاہیے اور اسٹیٹ بینک اور بینکوں سمیت تمام اداروں کو اسلامی مالیاتی نظام کی خامیاں و غلط فہمیاں دور کر کے اسے ہر طبقے تک پہنچانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بینکوں کا ماحول، پالیسیاں اور اسٹاف کے ذاتی معاملات بھی اسلامی ہونا چاہیئں۔ اس موقع پر میزان بینک کے صدر عرفان صدیقی، سمٹ بینک کے صدر حسین لوائی، حبیب میٹرو پولیٹن بینک کے صدر سراج الدین عزیز، بینک اسلامی کے سربراہ حسن بلگرامی، ایس بی پی کے ڈائریکٹر اسلامی بینکنگ سلیم اللہ خان، فواد فرخ (فیصل بینک)، مجیب بیگ (ایم سی بی اسلامی بینکنگ)، رضوان عطا (الفلاح بینک، محمد رضا (میزان بینک)، محمد عمران (یو بی ایل امین)، مفتی نجیب (بینک الفلاح)، کراچی چیمبر کے سابق نائب صدر انجم نثار، مفتی ارشاد، عبدالرحمن وڑائچ، قاضی عبدالصمد اور دیگر ماہرین شریعہ ایڈوائزر اور اسلامی بینکاری کے گروپ ہیڈ نے بھی خطاب کیا۔