اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی ) کے مسئلہ جموں و کشمیر کے حوالے سے قائم رابطہ گروپ کا اجلاس گزشتہ روز یہاں سیکرٹری جنرل عیاد امین مدنی کی زیر صدارت ہوا۔ جس میں پاکستان کے مشیر امور خارجہ سرتاج عزیز، سعودی عرب کے وزیر خارجہ کے نمائندے، ترکی، نائجیریا اور دیگر ممالک کے وزرا ئے خارجہ، صدر آزاد جموں و کشمیر سردار محمد یعقوب خان، فرزانہ یعقوب، حریت رہنما اشتیاق حمید، سیکرٹری خارجہ اعزاز احمد چوہدری نے شرکت کی۔
صدر سردار محمد یعقوب خان نے او آئی سی اور تمام رکن ممالک کا کشمیری قوم کے حق خود ارادیت کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا اور کہا کہ امت مسلمہ کی اس حمایت سے کشمیریوں کو اپنی جدوجہد جاری رکھنے کے لیے ہمت اور حوصلہ ملتا ہے۔ سردار محمدیعقوب خان نے کہا کہ اقوام متحدہ کے ذریعے بین الاقوامی برادری نے جموں و کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دلانے کا وعدہ کر رکھا ہے۔ بھارت نے اپنے وعدے اور اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی نفی کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر میں جنگل کا قانون نافذ کر رکھا ہے ۔ چھ ہزار سے زیادہ گمنام اجتماعی قبریں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا منہ بولتا ثبوت ہیں۔
جموں و کشمیر کے عوام امن چاہتے ہیں۔ لیکن وہ عزت ، وقار کے ساتھ رہنا چاہتے ہیں۔ کشمیری قوم عالمی برادری خصوصاً امت مسلمہ کی طرف دیکھ رہی ہے، انہوں نے کہا کہ عالمی برادری انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بند کرانے کیلئے بھارت پر دبائو ڈالے ۔ سردار محمد یعقوب خان نے کہا کہ آزاد کشمیر کی حکومت کشمیری عوام کے حقوق کے لیے ہر پلیٹ فارم پر سیاسی اخلاقی اور سفارتی کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے ۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری قوم کا یہ احساس محرومی نوجوا نوں کو انتہا پسندانہ سوچ کی طرف دھکیل سکتا ہے۔ یہ سوچ صرف علاقائی نہیں عالمی امن و سلامتی کے لئے بھی سنگین خطرہ ہے۔ آج ہم اسی سوچ کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں۔ رابطہ گروپ کے ا جلاس کے شرکاء کو حریت کانفرنس کے رہنما اشتیاق حمید نے مقبوضہ کشمیر میں سیلاب کی تباہ کاریوں سے آگاہ کیا۔
اجلاس کے اختتام پر سیکرٹری جنرل او آئی سی کو یادداشت پیش کی گئی۔ قبل ازیں ملاقات کے دوران سردار محمد یعقوب کو اسلامی تعاون تنظیم کے سیکرٹری جنرل پروفیسر عیاد امین مدنی نے یقین دلایا کہ ہم مسئلہ کشمیر کے حل اور آزاد کشمیر کی ترقی کے لیے او آئی سی کے پلیٹ فارم سے ہر ممکن تعاون کریں گے ۔ اسلامی ممالک کے وزرائے خارجہ نے ملاقاتوں کے دوران مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اپنے تعاون کی یقین دہانی کرائی۔