کراچی: جامعہ بنوریہ عالمیہ کے مہتمم وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم نے کہاکہ پاکستان کاعرب اتحاد میں شامل ہونا ناگزیزہے عالم اسلام کو خلفشار اور انتشار کی طرف دھکیلا گیا ، اسلامی ممالک اقوام متحدہ طرز کا پلیٹ فارم تشکیل دیں،وزیراعظم کے پالیسی بیان سے واضح ہوگیا کہ وہ سعودی عرب کو تنہا نہیں چھوڑنا چاہتے۔
بدھ کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں علماء کرام کے ایک وفد سے گفتگو کرتے ہوئے مفتی محمد نعیم نے سلامتی کونسل کی جانب سے یمن کے حوثی باغیوں اور سابق صدر پر پابندی کی قرارداد کو خوش آیند قراردیتے ہوئے کہاکہ سلامتی کونسل کوان ممالک تنبیہ کرنی چاہیے جویمن میں منتخب حکومت کے بجائے باغیوں کو سپورٹ فراہم کررہی ہے ،یمن میں بیرونی مداخلت کوروکے بغیر امن قائم نہیں ہوسکتاہے اور نہ ہی موجودہ صورت حال کا ازالہ ممکن ہے ،وزیر اعظم نوازشریف نے پالیسی بیان جاری کرکے قوم اور سعودی حکام کے ذہنوں کو صاف کردیا
بیان سے واضح ہے کہ وزیر اعظم سعودی عرب کو تنہا چھوڑنا نہیں چاہتے اور نہ ہی چھوڑیںگے۔ انہوںنے کہ وزیر داخلہ کو جارحانہ بیانات نہیں دینے چاہییں، سعودی عرب اور پاکستان کی دوستی بے مثال اور دونوں ممالک ہر مشکل میں ایک دوسرے کے ساتھی رہے ہیں، ہم آج اگر عربوں کی مشکل میں کام نہ آئے تو پڑوس میں موجود دشمن ممالک اپنی چاہت وخواہش کے مطابق ہمیں خطے میں تنہا کردیں گے،پاکستان کاعرب اتحاد میں شامل ہونا وقت اور حالات کا تقاضہ ہے
انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ کے حکمرانوں کو بیت اللہ کے سائے میں بیٹھ کر لادین قوتوں کیخلاف متحدہونے کاعہدکرنا چاہیے اور تمام مسلم ممالک کااقوام متحدہ کے طرز کا ایک پلیٹ فارم تشکیل دینا چاہیے جو امت مسلمہ کے تمام مسائل کو دلچسپی سے حل کرے ۔ اقوم متحدہ سے توقعات وابستہ کرناخودفریبی کے سواکچھ نہیں،وہ صرف صہیونیمفادات کی نگہبان ہے ،اس نے آج تک مسلمانوں کے مفاد کا کوئی کام نہیں کیا۔انھوں نے اوآئی سی پرتنقیدکرتے ہوئے کہاکہ اوآئی سی اگرچہ مسلم ممالک کا پلیٹ فارم ہے مگر وہ ہر معاملے میں بے بس نظر آتی ہے، اس کی مثال ایک مردہ گھوڑے کی سی ہے جس کاخطے کی موجودہ صورت حال میں کردارمحض ایک تماشائی کاسابن کررہ گیاہے۔
انہوں نے کہاکہ توہین رسالت کا معاملہ ہو یا اسلامی ممالک میں بیرونی مداخلت کے معاملات ہوں اس حوالے سے مسلم حکمرانوں کو سوچنا چاہیے باالخصوص سعودی عرب اور پاکستان کی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ امت مسلمہ کی بے لوث قیادت کریں اور مسائل سے دوچار امت مسلمہ کے مسائل کے حل پر توجہ دی جائے، انہوں نے کہاکہ امت مسلمہ کا اتحاد وقت کی ضرورت ہے ، کوئی متحدہ پلیٹ فارم نہ ہونے کی وجہ سے مسلم ممالک خلفشار اور انتشار کا شکار ہیں، مسلم ممالک کو اقوام متحدہ کے بجائے اپنے مسائل کو مل جل کرحل کرنا ہوگا۔