جلال پورپیر والا میں 10 افراد خاندانی رنجش کی بھینٹ چڑھ گئے

Kill People

Kill People

تحریر : محمد مظہر رشید چودھری

عید الفطر ایک اسلامی تہوار ہے ، دین اسلام میں صرف دو تہوار مقرر ہیں، ایک عید الفطر اور دوسرا عید الاضحی دونوں تہواروں کو منانے سے پہلے اہل ایمان اللہ تعالی کی عبادت کی تکمیل کرتے ہیں جبکہ دیگر مذاہب کے لوگ ماضی میں پیش آنے والے کسی اہم واقعہ کی یادمیں تہوار مناتے ہیں، ماہ رمضان میںاللہ تعالی کی خوشنودی کے لئے بندہ سحری سے لے کر افطاری تک کھانے پینے اورنفسانی خواہشات کو چھوڑدیتا ہے ،اور رات کو تراویح سمیت پورا مہینہ عبادت میںگذارتا ہے ، اللہ تعالی اپنے بندے کو انعام میں عید الفطر کا تحفہ دیتا ہے ماہ رمضان المبارک میں روزے رکھنے سے مسلمان کو ظاہر ہوجاتا ہے کہ فاقہ کش کی حالت کیا ہوتی ہے اور اللہ تعالی کی عبادت سے روزہ دار کا دل اور جسم دونوں پاک ہو جاتے ہیں،یکم شوال کو عیدالفطر پر مسکینوں اور ناداروں میں حسب توفیق نقد و جنس خیرات کے طور پر تقسیم کرتا ہے۔

دراصل عید الفطر پراللہ تعالیٰ کا شکر بجا لاتا ہے کہ یارب تو نے مجھے مفلسی اور فاقہ کشی سے بچایا،میں تیرا صدق دل سے شکرگزار ہوں،عید کے دن مسلمان صاف ستھرے کپڑے پہنتے ہیں اور عید گاہ یا جامع مسجد میں جاکر نماز عید پڑھتے ہیںاس کے بعد وہ اپنے رشتہ داروں، دوستوں اور عزیزوں کی ملاقات کو جاتے ہیںخوشی سے ایک دوسرے کے گلے ملتے ہیں، دعوتیں کرتے ہیں،اور صدقہ و خیرات دیتے ہیں،غریبوں محتاجوں کو کھانا کھلاتے ہیں،احباب کو تحفے بھی پیش کیے جاتے ہیں کئی جگہ پرمیلے بھی لگتے ہیں اور خوب رونق ہوتی ہے،لوگوں اپنے گلے شکوے ختم کر تے ہیں۔

افسوس کہ 5جون کو عید الفطر کے روز نمازِ عید کے بعد ایک ہی خاندان کے 2 گروہوں کے درمیان فائرنگ کے نتیجے میں 10 افراد قتل اور 17 افراد زخمی ہو گئے ،جنوبی پنجاب کے شہر ملتان کی تحصیل جلال پورپیر والا میں قتل ہونے والے 10افراد کے قتل کی وجہ اہل علاقہ کے مطابق دو گروپوں میں پرانی رنجش بتائی جاتی ہے کہا جاتا ہے کہ پولیس کے پاس ایسی اطلاعات تھیں کے اس عید پر دونوں گروپس میں جھگڑا ہو سکتاہے تاہم پولیس کی جانب سے کوئی قبل از وقت اقدامات نہیں کیے گئے جس کی وجہ سے یہ اندوہنا ک واقعہ پیش آگیا،بستی جعفراں میں افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب کالا جعفر نامی شخص اپنے 20 رشتے داروں کے ہمراہ نمازِ عید کی ادائیگی کے بعد مسجد سے نکلا تو اس کے چچا غلام نازک کے گروپ نے فائرنگ کر دی۔

دو طرفہ فائرنگ کے نتیجے میں کالا جعفر اپنے 7 ساتھیوں سمیت جاں بحق ہو گیا جبکہ اس گروپ کی جوابی فائرنگ سے مخالف گروپ کے 3 افراد بھی جاں بحق ہوگئے، واقعے میں مجموعی طور پر 17 افرد زخمی ہوئے، آئی جی پنجاب عارف نواز نے عید کے روز ملتان میں 10 افراد کے قتل کے واقعے پر اظہارِ برہمی کرتے ہوئے فوری واقعے کے سلسلے میں غفلت برتنے پر ڈی ایس پی جلالپور اور ایس ایچ او تھانہ صدر کو معطل کر دیا اور سینئر افسران سے جواب طلب کر لیا ،فائرنگ اور قتل کے اس واقعے پر وزیرِ اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کے نوٹس لینے پر آر پی او محمد وسیم نے موقع پر پہنچ کر معاملے کی تحقیقات کا آغاز کر دیا، آر پی او کے مطابق واقعے میں ملوث 4 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

آر پی او ملتان نے انکوائری کمیٹی بھی بنا دی ہے جو پولیس اہلکاروں کی اس واقعے میں غفلت کی نشاندہی کرے گی،آئی جی پنجاب نے علاقے میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لیے جاں بحق ہونے والوں کی آخری رسومات تک عارضی پولیس چوکی قائم کی کرنے کا حکم بھی دیا،انہوں نے علاقے میں کومبنگ آپریشنز کر کے 7 دن میں تمام جرائم پیشہ عناصر کو کیفر کردار تک پہنچانے کے احکامات جاری کئے ،سانچ کے قارئین کرام ! دین اسلام کی تعلیمات سے دوری اور انا کی جنگ میں ایسے افسوسناک واقعات اکثر سننے دیکھنے کو ملتے رہتے ہیں ایسے واقعات میں قیمتی جانوں کا ضیاع ہونے کے ساتھ ساتھ لواحقین میں بیوہ ہونے والی عورتیں ،بچے یتیم ہوکرساری زندگی بے بسی کی تصویر بن جاتے ہیں، رحمتوں برکتوں والے مہینے کے اختتام کے بعد عید الفطر کے روزبھی محبت اور الفت کے بجائے دشمنیان اور عداوتین بٹنے لگیں تو ایسے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں ، اس طرح کے واقعات کی روک تھام کے لئے حکومت اور علاقہ کے معززین کو کسی سانحے کا انتظار کرنے کی بجائے فوری اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔

MUHAMMAD MAZHAR RASHEED

MUHAMMAD MAZHAR RASHEED

تحریر : محمد مظہر رشید چودھری
03336963372