اسلامی نظریاتی کونسل کی 69 رپورٹس پر پارلیمنٹ خاموش

Parliament

Parliament

اسلام آباد (جیوڈیسک) اسلامی نظریاتی کونسل کی جانب سے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کو 1977 سے اب تک قانون شفعہ، قصاص و دیت، اسلامی نظام حکومت، بلا سود بینکاری، اسلامی نظام عدل سمیت مختلف موضوعات سے متعلق 69 رپورٹیں پیش کی گئیں لیکن ان رپورٹوں سے متعلق پارلیمنٹ کی طرف سے کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی کونسل کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا۔

آئین کے آرٹیکل 230 کی شق 4 کے تحت اسلامی نظریاتی کونسل نے اپنی پہلی سالانہ رپورٹ اپریل 1977 کو قومی اسمبلی اور سینیٹ میں پیش کی جبکہ اس کے بعد مختلف مرحلوں پر مسودہ قانون شفعہ، قانون قصاص و دیت، آئینی اصلاحات کی رپورٹ، قوانین کی اسلامی تشکیل، اسلامی قانون شہادت، اسلامی فوجداری قوانین کی رپورٹ، اسلامی نظام معیشت، نظام تعلیم سے متعلق کونسل کی طرف سے مجموعی سفارشات پر مشتمل رپورٹ، اسلامی نظام عدل اور اصلاح قیدیان و جیل خانہ جات کی رپورٹیں بھی شامل ہیں۔

کونسل نے اب تک 30 سالانہ رپورٹیں، قوانین کی اسلامی تشکیل سے متعلق 28 رپورٹیں اور مختلف موضوعات پر11رپورٹیں پارلیمنٹ کو بھجوائیں۔ آخری رپورٹ رواں سال مارچ میں دونوں ایوانوں میں پیش کی گئی، اس طرح کل 69 رپورٹیں پیش کی گئیں لیکن ان رپورٹوں سے متعلق پارلیمنٹ کی طرف سے کوئی کارروائی کی گئی اور نہ ہی کونسل کو باضابطہ طور پر آگاہ کیا گیا۔