کراچی : انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا ہے کہ مذہبی سیاسی جماعتوں اور طلبہ جماعتوں کے اتحاد نہ ہونے کی وجہ سے سیکولر اور لبرل جراثیم معاشرے پر اثر انداز ہورہے ہیں، جراثیم کش اسپرے کی ضرورت ہے تاکہ فحاشی و عریانی اور بے حیائی و بے غیرتی کا وائرس مزید نہ پھیل سکے، انجمن طلبہ اسلام نے پچاس سال معاشرے کی اصلاح کے لئے تحریک چلائی اور ہزاروں لاکھوں طلبہ کو عشق مصطفیۖ کی شمع سے روشناس کیا، ملک بھرمیں طلبہ کو یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ سیکولر زم و لبرلزم کا اگلا حملہ صاحب ایمان سے ایمان چھین کر انہیں دہریا بنانا ہے یعنی ایسا لا دین جو خدا کے وجود اور مرنے کے بعد والی زندگی سے منحرف ہو چکا ہو۔
ذمہ داران اور اراکین کے مخصوص اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ پاکستان میں اقلیتوں کے حقوق محفوظ ہیں مگر مسلمانوں کے حقوق محفوظ نہیں ہیں، یہاں رمشہ مسیح کے لئے جرمن ہائی کمیشن کا دباء آجاتا ہے، ریمنڈ ڈویوس کے لئے امریکہ سے خصوصی طیارہ آجاتا ہے اور قاتل ریمنڈ ڈیوس فرار کردیا جاتا ہے، بلیک واٹر کے عالمی دہشت گرد پاکستان میں سنگین ترین جرائم کے باوجود عزت و وقار کے ساتھ بری کردئے جاتے ہیں، چالیس فوجیوں کو شہید کرنے کے بعد بھی امریکہ سے تعلقات استوار رکھے جاتے ہیں، مگر عاشق رسول ملک ممتاز حسین قادری کو عشق رسولۖ کا حق ادا کرنے پر پھانسی کی سزا دے دی جاتی ہے، اور پھر اس کے آئینی و انسانی حقوق بھی سلب بھی کردئے جاتے ہیں، ، لیکن مسجد اور مدارس کے خلاف مقدمات بنائے جاتے ہیں اوراسپیکر پر اذان پر پابندی عائد کردی جاتی ہے۔
سیشن 2016-2017کے لئے دوبارہ منتخب ہونے والے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے کہا کہ اسلام دشمن قوانین کا نفاذ نہیں ہونے دینگے، اس سال تمام مذہبی طلبہ جماعتوں کا متحدہ کارواں بنائیں گے، نظام مصطفیۖ والی سیاسی جماعت کا ساتھ دینگے،نظام مصطفیۖ کا نفاذ نورانی قافلے کی قیادت ہی کرے گی ،تمام مذہبی طلبہ جماعتوں کو منظم کریں گے اور متفقہ پلیٹ فارم پر جمع کرنا وقت کی اہم ترین ضرورت ہے،اس موقع پر طلبہ سے خطاب کرتے انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی سیکرٹری جنرل عثمان محی الدین نورانی نے کہا کہ گولڈن جوبلی کے موقع پر ملک بھرمیں تمام اضلاع اور ڈویژن میں کشمیر و فلسطین اور شام کانفرنس منعقد کی جائیں گی، تمام صوبائی ذمہ داران اس کانفرنس کے انعقاد کے لئے بھرپور رابطہ کریں،