اسلامک سٹیٹ عراق میں ‘تاریخی نسل کشی’ کر رہی ہے: رپورٹ

Iraq

Iraq

نیویارک (جیوڈیسک) انسانی حقوق کی ایک بین الاقوامی تنیطم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوئوں نے شمالی عراق میں غیر عرب اور غیر سنی مسلمانوں کو ختم کرنے کے لئے تاریخی نسل کشی کی ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق تنظیم کی طرف سے منگل کو جاری ہونے والی ایک رپورٹ میں کہا گیا کہ ایک باضابطہ مہم کے تحت بڑے پیمانے پر لوگوں کو اغواء اور قتل کیا گیا ہے جس کی وجہ سے پورے شمالی عراق میں خوف کی فضا ہے۔

اور اس کیساتھ ساتھ اس سے خطے میں فرقہ وارانہ کشیدگی میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل عراق میں کئی ماہ سے جاری لڑائی کی وجہ سے بے گھر ہونے والے اقلتیی برادری کے افراد کے لئے انسانی امداد اور تحفط فراہم کرنے کا مطالبہ کرتی رہی ہے۔

اس رپورٹ کے جاری ہونے سے ایک روز قبل اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ میں بھی اسلامک اسٹیٹ کی طرف سے اقلیتوں کے خلاف روا رکھے جانے والی ظلم و زیادتی کے بارے میں بھی اسی طرح کا انتباہ جاری کیا گیا تھا۔

عراقی فورسز نے کرد دستوں اور شیعہ ملیشیا کی مدد سے جنوبی کرکوک میں سلیمان بیک کا دوبارہ قبضہ حاصل کر لیا اور دو روز میں یہ دوسرا قصبہ ہے جس کا قبضہ اسلامک اسٹیٹ سے واپس لیا گیا۔ سلیمان بیک جون سے جنگجوئوں کے کنٹرول میں تھا۔ عراقی فورسز نے اتوار کو امرلی میں داخل ہو کر اس کا قبضہ دوبارہ اپنا کنڑول حاصل کیا۔ یہ قصبہ گزشتہ دو ماہ سے اسلامک اسٹیٹ کے جنگجوئوں کے قبضے میں تھا۔