اسلامی دہشتگردی کے نام سے مسلمانوں کو کچلنے کی تدبیریں کی جا رہی ہیں، مفتی محمد نعیم

Mufti Mohammad Naeem

Mufti Mohammad Naeem

کراچی : جامعہ بنوریہ عالمیہ کے رئیس وشیخ الحدیث مفتی محمد نعیم کہا کہ پہلے دہشتگردی اور اب اسلامی دہشتگردی کے نام سے مسلمانوں کو کچلنے کی تدبیریں کی جا رہی ہیں، امریکی نئے صدر کے عزائم عالم اسلام کیلئے سوالیہ نشان ہیں، سندھ حکومت کی مشکوک مدارس کی لسٹ ٹرمپ ایجنڈے کی تکمیل ہے، دہشتگردی کے واقعات میں عصری داروں کے افراد بھی ملوث پائے گئے ہیں پھر مشکوک مدارس ہی کیوں ہیں۔

منگل کو جامعہ بنوریہ عالمیہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رئیس و شیخ الحدیث مفتی محمدنعیم نے صوبائی حکومت کی جانب سے مدارس کو مشکوک قرار دینے کی لسٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہاکہ حکومت سندھ کی مشکوک مدارس کی فہرست بددیانتی پر مبنی ہے لسٹ میں موجود کسی مدرسے کا دہشتگردی سے کوئی تعلق نہ ہے اور نہ ہی کبھی رہا ہے، نیشنل ایکشن پلان میں دہشتگردوں کی گرفتاریوں سے واضح ہوچکاہے کہ کسی بھی دہشتگرد کا مدارس سے تعلق نہیں ہے۔

انہوں نے کہاکہ کسی ایک فرد کے دہشتگردی میں ملوث ہونے کی وجہ سے پورے ادارے کو مشکوک قرار دینا درست اقدام نہیں ہوسکتا، جبکہ سینکڑوں دہشتگردی کے واقعات میں عصری اداروں کے طلبہ اور اساتذہ تک ملوث پائے گئے حتیٰ کے بعض وارداتوں میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ملوث ہونے کے شواہد بھی ملے ہیں ، پھر دہشتگردی میں ملوث عصری ادارے وافراد پاک ہیں اور اسلامی تعلیم دینے والے مدارس ہی مشکوک کیوں ہیں ،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ امریکی نئے صدر کی آنے سے یہ توقعات رکھنا ہے کہ امریکی پالیسیوں میں تبدیلی آئے گی درست نہیں بلکہ پالیسیاں وہی رہیں گی مگر طریقہ واردات تبدیل کیاجائے گا،پہلے دہشتگردی اور اب اسلامی دہشتگردی کے نام سے مسلمانوں کو کچلنے کی تدبیریں کی جارہی ہیں انہوں نے مزید کہاکہ کہاکہ امریکا کے نئے صدر کے عزائم عالم اسلام کیخلاف کچھ اچھے نہیں لگتے امریکا تو ٹرمپ کو اب لایا ہے ،ہم 2005سے بھگت رہے ہیں۔

مشکوک مدارس اسی سلسلے کی کڑی ہے ، انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں حکومت سندھ ٹرمپ کے عزائم پر چل پڑی ہے جس نے مدارس کو مشکوک قرار دیکر دینی مدارس کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی بھرپور کوشش کی ہے ، انہوں نے کہاکہ ہم عنقریب حکومت سندھ کے اس دھرے معیار کیخلاف عدالت کا دروازہ کھٹکٹائیں گے اور پوچھیں گے کہ پرامن مدارس کو دہشتگردی میں زبردستی ملوث اور مشکوک قرار دیکر حکومت کس ایجنڈے کی تکمیل کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ علماء کرام اور وفاق المدارس کے اکابر سے رابطے ہوئے ہیں بہت جلد سندھ حکومت کی اس بددیانتی کو عوام کے سامنے لائیں گے۔