لاہور (جیوڈیسک) جامعہ منظور الاسلامیہ لاہور سے ایک مشکوک شخص کو مدرسے انتظامیہ نے حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کر کے دہشت گردی کا منصوبہ ناکام بنا دیا۔
صوابی کا رہائشی سلمان تین روز سے خفیہ طور پر جامعہ منظور الاسلامیہ کی نگرانی کر رہا تھا۔مدرسہ انتظامیہ نے مشکوک سرگرمیوں کی بنا پر اس کو حراست میں لے کر پولیس کے حوالے کر دیا۔
ملزم نے دوران حراست انتظامیہ کی جانب سے پوچھ گچھ کے بعد مبینہ طور پر جامعہ منظور الاسلامیہ میں ایک ہفتے بعد دھماکہ کرنے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔
دوران تفتیش ملزم سے مختلف موبائل کمپنیوں کی سمیں اور حساس علاقوں کے نقشے بھی برآمد ہوئے ہیں۔
ملزم نے مدرسے کی انتظامیہ کے سامنے اقبال جرم کرتے ہوئے کہا کہ اسے پانچ لاکھ روپوں کے عوض ریکی کے لیے بھیجا گیا تھا۔دوسری جانب پولیس نے ملزم کو حراست میں لے کر تفتیش شروع کر دی۔