راولپنڈی (جیوڈیسک) عدالت عالیہ کی جانب سے ماتحت اہلکاروں کو سزا نہ دینے کے اختیار کے فیصلہ کیخلاف ایس پی راو ل کرامت ملک کی اپیل خارج ہو نے کے بعد ایس پیز کی جانب سے ماتحت سب انسپکٹرز سے سپاہی تک کے سینکڑوں پولیس ملازمین کو دی جانے والی سزائوں کے کالعدم ہو نے کا امکان پیدا ہو گیا جبکہ عدالت عالیہ کی جانب سے آنے والا فیصلہ صوبہ بھر میں اثر انداز ہو گا۔
ایس پی راول کرامت ملک نے تھانہ وارث خان کے سب انسپکٹر آفتاب ملک کو معطل کر نے کا حکم دیا تھا جس کے خلاف مذکورہ سب انسپکٹر آفتاب ملک نے عدالت عالیہ سے رجوع کیا، سنگل بینچ نے فیصلہ دیا کہ پولیس آرڈر و رولز کے تحت ایس پیز ماتحت اہلکاروں کو سزا نہیں دے سکتے اس فیصلہ کے خلاف ایس پی راول کرامت ملک نے عدالت عالیہ کے ڈبل بینچ میں اپیل کی جو خارج کر دی گئی اور سابقہ فیصلہ بر قرار رکھا گیا۔
اس فیصلہ کے آنے کے بعدایس پیز کی جانب سے ماتحت اہلکاروں کو دی جانے والی سزائوں کے کالعدم ہو نے کا امکان ہے، تنزلی، معطلی، سروس ضبط، سینشور اور اس جیسی دیگر سزائوں کے شکار اہلکار اس فیصلہ کو بنیاد بنا کر عدالت میں اپیل کر یں تو ان کی بھی سزائیں ختم ہو سکتی ہیں اور وہ واپس اپنی جگہوں پر آسکتے ہیں۔