اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر دفاع بینی گینٹز نے امریکیوں کو بتایا کہ انہوں نے ایک آخری تاریخ مقرر کر دی ہے جس میں اسرائیلی فوج کو ایران پر حملے کی تیاری مکمل کرنے کی ضرورت پوری کرنے کو کہا گیا ہے۔
ایک سینیر سفارتی ذریعے نے مزید کہا کہ اسرائیل نے ایران پرحملے سے متعلق اپنی تیاریوں کا اظہار جمعہ کے روز کیا تھا تاہم امریکا نے بینی گینٹز کی اس تجویز کو ویٹو نہیں کیا
اخبار “یروشلم پوسٹ” کے مطابق بہ ظاہر امریکی حکام بھی اسرائیلی وزیر دفاع کے اس ممکنہ اقدام کے بارے میں خاموش دکھائی دیئے۔
یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب گینٹز نے کل ہفتے کو انکشاف کیا کہ امریکا اور یورپی ممالک اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ کیا ہو رہا ہے۔ان کا اشارہ ویانا میں ایرانیوں کے ساتھ جوہری معاہدے کو بچانے کے حوالے سے بات چیت کی طرف تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ (امریکی اور یورپی) ویانا مذاکرات میں صبر کھو رہے ہیں۔ مذاکرات میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ وہ یہ بھی جانتے ہیں کہ ایرانی کھیل رہے ہیں۔
بینی گینٹز نے واشنگٹن میں ملاقاتوں کے بعد فلوریڈا میں صحافیوں سے ملاقات اور گفتگو کے دوران انکشاف کیا کہ ایران جوہری ریاست بننے کے قریب ہے۔
دریں اثنا اسرائیلی فوج نے اعلان کیا کہ اس نے جنوبی سرحد پر جنگی منظر نامے کے مطابق اچانک مشقیں کی ہیں۔ فوجی آپشن
گزشتہ روز گینٹز نے واشنگٹن میں تحقیقی اداروں کے سربراہان اور سینیر محققین کے سامنے اس بات پر زور دیا کہ ان کا ملک ہر ضروری چیز کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ایران مشرق وسطیٰ کے ممالک پر حملہ کرنے کے لیے اپنے ملک کے مغرب میں اپنی طاقت بنا رہا ہے۔ خاص طورپر اسرائیل ایران کا ہدف ہوسکتا ہے۔
انہوں نے اس طرح کی کسی بھی کوشش کے لیے تل ابیب کی تیاری کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنے شہریوں اور املاک کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ ایران کے جوہری عزائم کو ناکام بنانے اور خطے میں ایرانی مداخلت روکنے کت کے لیے امریکا کے ساتھ تعاون جاری رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ تہران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے روکنے کے لیے امریکی انتظامیہ کے عزم پر اعتماد ہے۔