مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیل نے قبلہ اول مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں کے داخلے پر عائد کی گئی عمر کی قید اٹھالی ہے۔ اسرائیل نے گزشتہ ماہ مسجد اقصیٰ میں نوجوانوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔
تاہم مسلم ممالک اور امریکا کی جانب سے اسے شدید تنقید کا نشانہ بنائے جانے پر صیہونی ریاست نے قبلہ اول میں داخلے پر لگائی گئی عمر کی پابندی اٹھا لی جب کہ امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے بھی گزشتہ روز اعلان کیا تھا کہ مسجد اقصی سے متعلق تناؤ کے خاتمے کے لئے ایک معاہدے پر دستخط ہوئے ہیں تاہم اس کی تفصیلات سے متعلق آگاہ نہیں کیا گیا۔
اسرائیلی پولیس کے ترجمان کے مطابق ایک ماہ بعد مسجد اقصیٰ میں مسلمانوں پر عائد عمر کی قید اٹھالی گئی ہے جس کے بعد ہفتے میں ایک بار (نماز جمعہ) کے لئے عمر کی قید کی حد کے بغیر مسلمانوں کو آنے کی اجازت ہوگی جب کہ فلسطینیوں کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام کی جانب سے ان پر گزشتہ 4 ماہ سے پابندی عائد کر رکھی ہے۔
واضح رہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں صیہونی پولیس کے ہاتھوں فلسطینی شہری کی شہادت اور پھر ایک یہودی کی ہلاکت کے بعد علاقے میں شدید کشیدگی پھیل گئی تھی جس کے بعد اسرائیلی حکام نے بیت المقدس میں نوجوانوں فلسطینیوں کے داخلے پر پابندی عائد کردی تھی۔