اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی فوج کی غزہ کی پٹی پر مسلط کردہ گیارہ روزہ تباہ کن جنگ کا تو خاتمہ ہوچکا ہے لیکن اس کی تباہ کاریوں کے اثرات فلسطینی بچّوں کے ذہنوں سے تادیر محو نہیں ہوں گے۔اسرائیلی لڑاکا طیاروں کے غزہ کی پٹی میں بلاامتیاز حملوں میں سیکڑوں مکانات مکمل یا جزوی طور پر تباہ ہوچکے ہیں۔ان حملوں سے جہاں خاندانوں کے خاندان بے گھر ہوئے ہیں،تووہیں کم سن فلسطینی بچّے بھی سب سے زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
ان ہی میں سے دو کم سن بہنیں 9سالہ شروق المصری اور 4 سالہ رازن بھی شامل ہیں۔ان کا سونے کا کمرا تباہی کا عجیب منظرپیش کررہا ہے۔کمرے میں پڑے ان کے کھلونے گرد سے اٹ چکے ہیں۔بمباری سے چھت ٹیڑھی میڑھی اوربدشکل ہوچکی ہے۔کمرے کی دیواروں میں دراڑیں آچکی ہیں اور وہ ان پر بنے کارٹوں میں سے آڑھی ترچھی نکل رہی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے ان دونوں بچّیوں کے مکان سے متصل عمارت پر19 مئی کی صبح کو فضائی حملہ کیا تھا جس سے یہ عمارت تباہ ہوگئی تھی اوران کے مکان کو شدید نقصان پہنچا تھا۔اس حملے کے دوروز بعد 21 مئی کو اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی ہوگئی تھی۔