اسرائیل نے دمشق کے فوجی مرکز پر راکٹوں سے حملہ کر دیا

Damascus Attack

Damascus Attack

دمشق(جیوڈیسک)اسرائیل نے دمشق کے نواح میں واقع ایک فوجی تحقیقی مرکز پر راکٹوں سے حملہ کر دیا۔ اسرائیل کے راکٹوں کا نشانہ بننے والا فوجی تحقیقاتی مرکز جبلِ قاسیون نامی علاقے میں واقع ہے۔ اسرائیل نے اس فوجی مرکز کو رواں سال جنوری میں بھی حملے کا نشانہ بنایا تھا۔

برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اسرائیل کے وزیرِ دفاع نے تسلیم کیا تھا کہ اسرائیل نے شام میں فضائی حملہ کیا تھا۔ انھوں نے کہا تھا کہ حزب اللہ جیسے شدت پسند گروہوں کو ہتھیاروں کی منتقلی اسرائیل کے لیے ”سرخ لکیر” ہے اور جب اس لکیر کو عبور کیا گیا تو اسرائیل نے کارروائی کی۔

دمشق سے انٹرنیٹ پر جاری کی جانے والی ویڈیو میں شہر سے آگ کا بڑا گولہ اٹھتا دیکھا جا سکتا ہے۔ ویڈیو کے مطابق اس میں دکھایا جانے والا دھماکا جمرایہ فوجی تحقیقی مرکز کے قریب ہوا۔

شام کے سرکاری ٹی وی نے صدر بشار الاسد کی حامی افواج کی جانب سے باغیوں کے خلاف کارروائی کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اسرائیل کا نیا حملہ دہشت گرد گروپوں کا مورال بلند کرنے کی کوشش ہے جو کہ ملک کی فوج کے حملوں سے پریشان ہیں۔ دوسری جانب اسرائیل کی جانب سے ان دھماکوں کے بارے میں کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا۔

ادھر لبنان کے حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ نے حال ہی میں کہا ہے کہ شام کے اصل دوست ابھی موجود ہیں جو اسے امریکہ، اسرائیل یا اسلامی شدت پسندوں کے ہتھے نہیں چڑھنے دیں گے۔