یروشلم (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو اپنی پالیسیوں کے تسلسل کے لئے وسیع تر عوامی مینڈیٹ کے متمنی ہیں جس کے لئے انہوں نے ملک میں قبل از وقت انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا۔
نیتن یاہو نے اپنے ایک نشریاتی خطاب میں کہا کہ انہوں نے اتحادی جماعتوں سے تعلق رکھنے والے وزیر خزانہ یائیر لاپیڈ اور وزیر انصاف زیپی لیونی کو ان کے عہدوں سے برطرف کر دیا ہے۔
دو مختلف اعتدال پسند سیاسی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے یہ دونوں سیاستدان نیتن یاہو کی پالیسیوں کے بڑے ناقد بن کر ابھرے ہیں۔ نیتن یاہو نے ان وزراء پر الزام عائد کیا کہ انہوں نے حکومت کا تختہ الٹنے کی کوشش کی ہے اور یہ کہ وہ حکمران اتحاد کے اندر اپوزیشن برداشت نہیں کر سکتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسی سبب وہ حکومت تحلیل کرتے ہوئے جلد از جلد انتخابات کرانے کے خواہشمند ہیں۔ مقامی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے اس اعلان کے نتیجے میں اسرائیل میں آئندہ الیکشن دو سال قبل ہی منعقد کرائے جائیں گے۔ متوقع طور پر یہ انتخابی عمل اگلے برس کے اوائل میں ممکن ہو سکے گا۔