غزہ (جیوڈیسک) اسرائیل نے غزہ سے اپنی فوج کو واپس بلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے اعلان کیا ہے کہ وہ غزہ سے اپنے فوجیوں کا انخلاء شروع کر رہی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان لیفٹیننٹ کرنل پیٹر لرنر نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ‘اسرائیلی فوج کو اب غزہ سے باہر دفاع پر تعینات کیا جائے گا۔
اسرائیلی فورسز کے ترجمان کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے غزہ میں حماس کی سرنگیں تباہ کرنے کا مشن مکمل کر لیا ہے، جس کے بعد فوج غزہ سے واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔
یاد رہے کہ اسرائیل اور فلسطین نے 72 گھنٹوں کی جنگ بندی پر رضامندی ظاہر کی تھی، جس کا اطلاق پاکستانی وقت کے مطابق منگل کی صبح دس بجے سے ہو گیا ہے۔
مذاکراتی عمل میں ثالت کا کردار ادا کرنے والے ملک مصر کے ایک اہلکار نے بتایا کہ مصر نے متعلقہ ملکوں سے رابطہ کر کے انہیں 72 گھنٹے کی جنگ بندی پر آمادہ کر لیا ہے۔
فلسطینی وفد کے سربراہ عظام الاحمد نے قاہرہ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ فلسطین نے مصر کی جانب سے تجویز کردہ سیز فائر پر رضامندی ظاہر کر دی ہے۔
یاد رہے کہ آٹھ جولائی سے جاری اسرائیلی فوج کے آپریشن پروٹیکیٹو ایج میں اسرائیلی زمینی اور فضائی حملوں کے نتیجے میں تقریباً 1900 کے قریب فلسطینی ہلاک ہوئے ، جن مین سے زیادہ تر عام شہری ہیں، جبکہ 9500 شدید زخمی ہوئے۔
اسرائیل کے 64 فوجی اور 3 عام شہری اس جنگ میں ہلاک ہوئے۔
دوسری جانب امریکہ نے جنگ بندی کے فیصلے کا خیر مقدم کرتے ہوئے اسے برقرار رکھنے کی ذمہ داری حماس پر ڈال دی ہے۔