تحریر : بدر سرحدی گذشتہ سے پیوستہ، ربیقہ نے جو سنا اس نے یعقوب کو بلایا کہ وہ یعقوب کو پیار کرتی تھی اور کہا دیکھ تیرے باپ کو تیرے بھائی کو کہتے سناہے کہ میرے لئے اپنے شکار کا لذیز کھانا تیار کر کے لا کہ کھا کر تجھے برکت دوں …..،اے میرے بیٹے تو جلدی کر اور ریوڑ سے دو بکری کے بچے لا مجھے دے کہ میں تیرے باپکے لئے اُس کی حسب پسند کھاناتیار کروں اور تو اُس کو کھلا کر برکت لے….یعقوب نے کہا ماں کہیں برکت بجائے لعنت نہ مل جائے کہ بھائی کے جسم پر بال ہیں اور میرا جسم صاف ہے …..،ربیقہ نے کہا جو میں کہتی ہوں وہ کر ،تب یعقوب گیا اور دو بکری کے بچے لایا ،ربیقہ نے اصحاق کی پسند کا لذیذ کھانا تیار کیا عیسو کا نفیس لباس اُسے پہنایا ہاتھوں اور گردن پر کھال لپیٹ دی اور یعقوب کہا اب لے جا وہ۔
یعقوب کھانا لے کر باپ اصحاق کے پاس گیا اور کہا لے باپ میں تیرے لئے اپنے شکار کا لذیز کھانا لایا ہوں کہ تو کھائے اور مجھے برکت دے ….اصحاق نے کہا کون ہے یعقوب نے کہا تیرا بیٹا شکار کر کے تیرے پسند کا کھانا لایا ہوں کہ تو کھائے اور مجھے برکت دے ،اصحاق نے کہا تو میرے قریب آ جب یعقوب قریب آیا تو اصحاق نے اُسے ٹٹولا اُس کے جسم کے ننگے حصوں پر بال تھے ..ْجب یعقوب باپ ابراہیم کو کھانا کھلا چکا برکت کی دعا لی اور ماں کے پاس آیا تب عیسو بھی باپ کی حسب خواہش شکار کا لذیز کھانا تیارکر کے باپ کے پاس آیا۔
کہا میں تیرے لئے شکار کر کے لذیز کھانا لایاہوں کھا مجھے برکت کی دعا دے اصحاق نے پوچھا کون اس نے کہا تیرا بیٹا ..آواز یعقوب مگر ….اضحاق نے وہ لذیز کھانا کھایا ….یعقوب قریب گیا اُس نے باپ کو چوما ،تب اُس نے اُس کے لباس کی خوشبو پائی اور دعا دیکر کہا ….دیکھو میرے بیٹے کی مہک اُس کھیت کی مانند ہے جِسے خدا نے برکت دی ہو،خداآسمان کی اوس اور زمین کی فربہی اور اناج تجھے بخشے ۔قومیں تیری خدمت کریں،اورقبیلے تیرے سامنے جھکیں،تو اپنے بھائیوں کا سردار ہو …تیری ماں کے بیٹے تیرے آگے جھکیں ،جو تُجھ پر لعنت کرے خود لعنتی ہو اور جو تجھے دعا دے برکت پائے۔
Bow and Arrow
جب یعقوب برکت لے کر جا چکا تو عیسو بھی اپنے شکار کا کھانا تیار کر کے لایا اور کہا باپ میں تیرے لئے تیری پسند کا کھانا لایا ہوں کھا کر مجھے برکت دے تیرابیٹاعیسو ہوں اضحاق نے پریشان ہوکر کہا پھر وہ کون تھا جو میرے لئے شکار مار کر لایا اور میںنے کھا کر اُسے دعا دی اور مبارک بھی وہی ہوگا یہ سُن کر عیسو بڑی بلند آواز سے چلا اُٹھا ،اور کہا باپ مجھے بھی برکت دے، اے میرے باپ مجھ کو بھی ،تب اضحاق نے کہا دیکھ میں نے اُسے تیرا سردار ٹھہر،ایا اور اُس کے سب بھائیوں کو اس کے سپرد کیا کے اُس کے خادم ہوں ،یہ سُن کر عیسو چلایا رویا ،باپ مجھے بھی برکت دے۔
اضحاق نے کہا دیکھ زرخیز زمین میںتیر مسکن ہو اور اوپر سے آسمان کی شبنم ا س پر پڑے تیری اوقاات بسری تیری تلوار سے ہو اور تو اپنے بھائیکی خدمت کرے اور جب تو آزاد ہو تو اپنے بھائی کا جُوأ اپنی گردن سے اتار پھینکے …،عیسو نے اپنے دل میں کینہ رکھا کے باپ کے ماتم کے بعد یعقوب کو مار دونگا …،یہ کچھ ربیقہ کے علم میں آیا اور اور اس نے اضحاق سے کہا میں حتی لڑکیوں کی وجہ سے پریشان ہوں تب یعقوب اضحاق کے پاس گیا اُ س نے یعقوب کو کہا تو کنعانی لڑکیوں میں سے کسی سے بیاہ نہ کرنا ،تُو اُٹھ کر فدان ارام کو اپنے نانا بیتو ایل کے گھر جا وہاں سے اپنے ماموں لابن کی بیٹیوں میں سے ایک کو بیاہ لا …سو یعقوب نکل کر فدان ارام نکل گیا ….ربیقہ کو بھی یہی پسند تھا کہ… وہ نکل کر اپنے ماموں کے پاس چلا جائے جب تیرے بھائی کا غصہ وقت کے ساتھ کم ہو گا تو پھر آ جانا۔
وہ اُٹھا اور اپنے باپ کی زاد بوم مشرق کی طرف چلا چلتے چلتے ایک شام پانی کی باؤلی پر پہنچا ابھی بھیڑ بکریوں کو پانی کا وقت نہیں تھا اُس نے اپنے ماموں لابن کے بارے میں وہاں کھڑے چروہوں سے پوچھا ایک نے اشارہ سے بتایا وہ اُسکی بیٹی راخل اپنے ریوڑ کے ساتھ آرہی ہے ،چرواہے نے بتایا جب سب ریوڑ یہاں اکٹھے ہو جاتے ہیں تو پھر باؤلی پر سے پتھر ہٹا دیا جاتا مگر جب راخل آئی تو یعقوب نے باؤلی پر سے پتھر ہٹا دیا اور راخل کے ریوڑ نے پانی پیا یعقوب اسے ملا اور رویا اور بتایا کہ میں ربیقہ کا بیٹا ہوں تب وہ راخل کے ساتھ ہی ماموں کے گھر پہنچا لابن نے اُسے گلے لگایا اور چوما۔
Hazrat Yaqoob
تب یعقوب اپنے ماموں کی بھیڑ بکریاں چرانے لگا کچھ ہی دنوں کے بعد لابن نے کہا کہ ایسا نہیں تو مفت میں کام کرے میرے ساتھ اپنی اجرت طے کر کیا لے گا …،راخل خوبصورت تھی یعقوب نے اُسے مانگ لیا اور طے ہوأ سات برس تک چرواہے کی خدمت کے عوض راخل اُس کی بیوی ہوگی ،جب سات برس گزر گئے تو یعقوب نے کہا اب میری بیوی مجھے دے ،لابن نے ضیافت کی اور رات کو بڑی بیٹی لیاہ،اُس کے پاس بھیج دی ،اور لیاہ کی لونڈی زلفہ بھی ساتھ کی،لیاہ کی آنکھیں چندی تھیں مگر راخل خوبصورت جسے یعقوب پسند کرتا تھا …صبح اُس نے کہا ماموں یہ کیا کیا ،لابن نے کہا یہ دستور نہیں کہ بڑی سے پہلے چھوٹی بیاہ دی جائے ،سات دن گزار تو راخل بھی بیاہ دونگا،سات دن کے بعد راخل کے لئے مزید سات برس تک کام کیا راخل بھی اُسے بیاہ دی ساتھ اُس عہد کے دستور کے مطابق لونڈی بلہاہ ساتھ کردی۔
پہلے لیاہ حاملہ ہوئی اس سے بیٹا ہوأ اسکا نام روبن ،رکھا،اس کے پھر بیٹا ہوأ اسکا نام شمعون رکھا ،پھر تیسرا بیٹا ہوأ اس کا نام لاوی،رکھا ،اور وہ پھر حاملہ ہوئی اور یعقوب کے لئے چوتھے بیٹے کو جنم دیا جس کا نام یہوداہ رکھا …راخل نے اپنی لونڈی یعقوب کو دی کہ اُس کے لئے اولاد ہو گی لونڈی بلہاہ کے پاس یعقوب گیا اور اس سے بیٹا ہوأ جس کا نام راخل نے دان رکھا ،راخل کے لئے بلہاہ سے ایک بیٹا ہوأ جس کا نام نفتالی رکھا پھر لیاہ نے اپنی لونڈی یعقوب کو دی کے اسکی بیوی ہو اور وہ ھاملہ ہوئی اس سے بھی بیٹا ہوأ اس کا نام جد رکھا وہ پھر حاملہ ہوئی اور دوسرا بیٹاہوأ اسکا نام آشر رکھا۔
پھر خدا نے راخل کی دعا سنی اور اُس کے بیٹا ہوأ جس کا نام یوسف رکھا پھر ایک اور بیٹا ہوأ جس کا نام بنیامین رکھا ….یہاں یعقوب کے بارہ بیٹے پیدا ہوئے …، چودہ برس کی اجرت کے بعد لابن نے یعقوب سے کہا اب میرے ساتھ اپنی اجرت طے کر ،تب یعقوب نے ریوڑ میں پھر کر ابلق ،کالی اور چتکبری بھیڑاور بکریاں الگ کر کے کہا ، یہ میری ہونگی ، جِسے لابن نے منظور کر لیا ،جب یعقوب کے پاس بھی ایک ریوڑ بن گیا،نوکر چاکر بھی ….،یعقوب نے دیکھا کہ ماموں لابن اور اس کے بیٹوں کے تیور بدلے بدلے ہیںتو اُسنے کہا کہ اب مجھے واپس جانے دے کہ میں اپنے باپ کے گھر جاؤں ،لیکن اجازت کے بغیر ہی خاموشی سے اپنا سب لپیٹ کر نکل گیا۔