بیروت (اصل میڈیا ڈیسک) لبنان کی ایران نواز شیعہ ملیشیا حزب اللہ کے سربراہ سیّد حسن نصراللہ نے دعویٰ کیا ہے کہ اسرائیل کے ساتھ کسی بھی محاذ آرائی کی صورت میں ان کی تنظیم کے پاس کافی تعداد میں ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے والے گائیڈڈ میزائل موجود ہیں۔انھوں نے اسرائیل کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ ان کی ملیشیا نے ہتھیاروں کی تیاری کے لیے تنصیبات قائم کررکھی ہیں۔
حسن نصراللہ نے ہفتے کو ایک نشری تقریر میں کہا:’’ حزب اللہ کے پاس کسی بھی چھوٹی یا بڑی محاذ آرائی کے لیے لبنان میں کافی تعداد میں ٹھیک ٹھیک نشانہ بنانے والے گائیڈڈ میزائل موجود ہیں ۔‘‘
انھوں نے کہا کہ بیروت کے نواح میں گرنے والے ڈرون ایسے حملے کا اگر جواب نہیں دیا جاتا ہے تو پھر قتلوں کے لیے دروازہ کھل جائے گا۔ انھوں نے اسرائیل پر اس ڈرون حملے کا الزام عاید کیا تھا۔
حزب اللہ کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ’’اب اسرائیل کو جواب دینا ان کے گروپ کے فیلڈ کمانڈروں کی ذمے داری ہے۔وہ یہ بات جانتے ہیں کہ انھیں کیا کرنا چاہیے اور ان کی کیا تحدیدات ہیں؟‘‘
دریں اثناء اسرائیلی فوج نے حزب اللہ سے کشیدگی میں اضافے کے بعد لبنان کے ساتھ اپنی شمالی سرحد پرمزید نفری تعینات کرنے کا حکم دیا ہے۔اس نے کہا کہ اس کی زمینی فوج ، فضائیہ ، بحریہ اور انٹیلی جنس فورسز نے شمالی کمان کے علاقے میں مختلف منظرناموں کی صورت میں اپنی تیاریوں کو بہتر بنا لیا ہے اور فوجی تیاریوں کے ضمن میں گذشتہ ہفتے اقدامات کیے گئے ہیں۔