اسرائیل میں یہودی النسل لڑکی کی مسلمان سے شادی پر احتجاج

Israel

Israel

یروشلم (جیوڈیسک) غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ لوگ ایک یہودی خاندان میں پیدا ہونے والی خاتون کے اسلام قبول کرنے اور ایک عرب مسلمان سے شادی کرنے کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔

لیکن درجنوں پولیس اہلکاروں کے علاوہ ایلیٹ یونٹس کے اہلکاروں نے انسانی زنجیر بنا کر مظاہرین کو شادی ہال تک جانے سے روک دیا۔ مظاہرین غزہ کی جنگ اور تین یہودی لڑکوں کی ماہ جون کے دوران ہونے والی ہلاکت کی بنیاد پر فلسطینی عوام کے ساتھ یہودی نفرت سے بھرے ہوئے تھے۔

واضح رہے اس سے پہلے بھی ایک ایسے ہی یہودی اور مسلمان جوڑے کی شادی کے واقعے پر سخت احتجاج کیا گیا تھا۔ اس طرح کے احتجاج کی عمومی وجہ یہودی لڑکیوں کی عرب نوجوانوں سے شادیاں ہیں تاہم یہ کم کم ہی ہوتی ہیں۔

دولہے نے اسرائیلی ٹی وی چینل کو بتایا کہ مظاہرین شادی رکوانے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ اب ہم ساری رات ناچیں گے اور خوشیاں منائیں گے۔ عر ب دولہے نے کہا ہم بقائے باہمی پر یقین رکھتے ہیں لیکن مرگ برعرب کے دھمکی آمیز نعرے اچھی بات نہیں۔

اسرائیلی صدر ریوون ریون جنہوں نے پچھلے ماہ ہی شمعون پیریز کی جگہ صدارتی منصب سنبھالا ہے نے شادی کے خلاف مظاہرے پر اپنی فیس بک آئی ڈی استعمال کرتے ہوئے تنقید کی ہے۔ بنجمن نیتن یاہو کی جماعت کے ایک رکن نے کہا ہے یہ حرکتیں ہمارے بقائے باہمی کو کمزور ثابت کرتی ہیں تاہم لیہوا کے ترجمان نے کہا کہ غیر یہودی سے شادی کرنا ہٹلر کے ظلم سے بڑا ظلم ہے۔