تل ابیب (جیوڈیسک) اسرائیلی شہر تل ابیب میں ملٹری ہیڈ کوارٹرز کے قریب رات گئے تک کھلے رہنے والے مشہور شاپنگ سینٹر میں 2 فلسطینی شہریوں کی فائرنگ سے 4 افراد ہلاک ہوگئے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کے مطابق فائرنگ سے علاقے میں بھگدڑ مچ گئی، جبکہ واقعے کے حوالے سوشل میڈیا میں گردش کرنے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک یونیفارم پہنا آفیسر ہینڈ گن سے فائرنگ کر رہا ہے، تاہم وہ کس کو ہدف بنا رہا ہے یہ واضح نہیں ہوسکا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کرنے والے ایک شخص کو گرفتار کرلیا، جبکہ جوابی فائرنگ میں زخمی ہونے والے دوسرے حملہ آور کا آپریشن جاری ہے۔
پولیس نے کہا کہ اسرائیل کے تجارتی دارالحکومت کی سارونا مارکیٹ میں پیش آنے والے فائرنگ کے واقعے میں 5 افراد زخمی بھی ہوئے۔
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے روس کے دورے سے واپسی پر جائے وقوع کا دورہ کیا اور صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنی کابینہ کے سینئر رہنماؤں کا اجلاس طلب کیا، جس میں اسرائیل کے نومنتخب وزیر دفاع اویگدور لائیبرمین نے بھی شرکت کی۔
وزیر اعظم ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں مستقبل میں اس طرح کے حملوں سے بچنے کے لیے مختلف جارحانہ اور دفاعی حکمت عملیوں پر غور کیا گیا، جبکہ پولیس، آرمی اور دیگر سیکیورٹی سروسز حملہ آوروں کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لیے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گی۔
اسرائیلی انتظامیہ کے مطابق دونوں حملہ آور کزنز ہیں، جن کا مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقے حبرن سے تعلق ہے، جبکہ واقع میں ہلاک و زخمی ہونے والوں کی قومیت اور دیگر معلومات ظاہر نہیں کی گئیں۔
واضح رہے کہ فلسطین اور اسرائیل میں گزشتہ سال اکتوبر سے سامنے آنے والی کشیدگی کی نئی لہر میں اب تک 207 فلسطینی، 28 اسرائیلی، 2 امریکی، ایک اریٹرین اور ایک سوڈانی ہلاک ہوچکا ہے۔
ان فلسطینیوں کی بڑی تعداد اسرائیلی فوج کے ساتھ تصادم یا غزہ میں فضائی حملوں میں ہلاک ہوئی۔