یروشلم (جیوڈیسک) اسرائیلی وزیر خارجہ اویگڈور لیبرمین نے اسرائیل کے عرب شہریوں کو ملک چھوڑ کر مجوزہ فلسطینی ریاست میں منتقل ہونے کے عوض مالی مراعات کی پیشکش کی ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ اس سے پہلے بھی اس طرح کی بات کر چکے ہیں تاہم پہلے اس طرح عرب آبادی فلسطینی ریاست میں منتقل کرنے کی حوصلہ افزائی نہیں کی گئی تھی۔
اسرائیلی وزیراعظم بنجامن نیتن یاہو کی اتحادی حکومت میں شامل جماعت کے سربراہ کی جانب سے اس پیشکش کو منشور کا ایک حصہ سمجھا جا رہا ہے جس سے قبل از وقت انتخابات کا امکان سامنے آیا ہے۔ لیبرمین کا کہنا تھا کہ جعفہ اور عکہ میں رہائش پذیر فلسطینی اگر منتقل ہونا چاہتے ہیں تو ان کی حوصلہ افزائی کی جانی چاہئے۔
انہوں نے مزید کہا کہ خود کو فلسطینی قرار دینے والے اسرائیلی عرب اسرائیل کی شہریت ترک کرکے مجوزہ فلسطینی ریاست کے شہری بن سکتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل کو ایسے افراد کی مالی مراعات کے ایک نظام کے ذریعے حوصلہ افزائی کرنی چاہئے۔
فلسطینیوں اور اسرائیلیوں کے درمیان مذاکرات کا آخری راﺅنڈ اپریل میں ہوا تھا جس میں اسرائیل نے فلسطین کا مشرقی یروشلم کو اپنی ریاست کا دارالحکومت بنانے کا مطالبہ مسترد کردیا تھا جس سے بات چیت تعطل کا شکار ہوگئی تھی۔