اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیل کے وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو کے خلاف رشوت، جعل سازی اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات کے ساتھ دائر کرپشن کیس کی دوسری پیشی ہوئی۔
مقبوضہ مشرقی بیت االمقدس میں واقع عدالت کی پیشی میں وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو پیش نہیں ہوئے۔
ان کے وکیل نے کووِڈ۔19 کی وجہ سے پیشی کے التوا کا مطالبہ کیا جبکہ عدالت نے جنوری 2021 سے گواہوں کی سماعت کا فیصلہ سنایا ہے۔
عدالت، 3 مختلف فائلوں پر مشتمل دعوے میں ماہِ جنوری سے ہفتے میں تین دفعہ گواہوں کی سماعت کرے گی۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے اٹارنی جنرل آویچائی مینڈل بلٹ نے 21 نومبر 2019 کو رشوت، جعل سازی اور اختیارات کے غلط استعمال کے الزامات پر مشتمل تین مختلف کرپشن کیسز کی وجہ سے نیتان یاہو کے خلاف دعوے کا مطالبہ کیا تھا۔
نیتان یاہو نے اس کے مقابلے میں اسمبلی میں استثنایت کی درخواست پیش کی لیکن ناکافی تعاون کی وجہ سے انہیں درخواست واپس لینا پڑی۔
استثنایت کی درخواست مسترد ہونے کے بعد اٹارنی جنرل مینڈل بلٹ نے نیتان یاہو کیس کی فائل 28 جنوری کو عدالت میں بھیج دی۔ دعوے کی پہلی پیشی 24 مئی کو ہوئی جس میں وزیر اعظم بنیامین نیتان یاہو پیش ہوئے تھے۔