غزہ (جیوڈیسک) اسرائیل نے فلسطینی شہریوں پر ظلم کی انتہا کر دی۔ وحشیانہ بمباری کرکے اٹھائیس نہتے فلسطینیوں کو موت کی نیند سلا دیا۔ بمباری میں درجنوں گھر تباہ جبکہ سیکڑوں کو شدید نقصان پہنچا ہے۔ رات بھر غزہ میں مزید ایک سو ساٹھ اہداف کو نشانہ بنایا گیا۔
رمضان کے بابرکت مہینے کی فضیلتیں سمیٹتے فلسطینی مسلمانوں پر اسرائیل نے ظلم و ستم کی انتہا کر دی۔ اسرائیلی فضائیہ نے غزہ شہر میں شدید بمباری کرکے بچوں، خواتین سمیت درجنوں فلسطینی شہریوں کو شہید کر دیا، زخمیوں کی تعداد سیکڑوں ہے۔ اسرائیل نے بییٹ ہانون Beit Hanoun میں ایک گھر کو نشانہ بنایا جس میں دو بھائی والدین سمیت شہید ہوگئے، رفاہ میں ایک نوجوان کو شہید کر دیا، فضائی کارروائی میں پچاس گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے سترہ سو گھروں کو بری طرح نقصان پہنچا۔ فلسطین کے صدر محمود عباس نے اپنے شہریوں کی حفاظت کے لیے سلامتی کونسل سے مدد طلب کی ہے۔
اسرائیل نے اپنی ریزرو فورس کے مزید چالیس ہزار اہلکار طلب کرتے ہوئے غزہ کی سرحد کے ساتھ مزید فوج اور ٹینک تعینات کر دیے ہیں۔ اسرائیلی وزیر دفاع نے ڈھٹائی کے ساتھ معصوم بچوں اور خواتین کی شہادت کو اوپریشن پروٹیکٹو ایج Operation Protective Edge کا نام دیتے ہوئے کہا ہے کہ کارروائی اسرائیلی شہریوں کی حفاظت کیلئے کی جا رہی ہے۔