اسرائیل اور فلسطین 3 دن کے لیے جنگ بندی پر رضا مند ہو گئے

Ceasefire

Ceasefire

غزہ (جیوڈیسک) اسرائیل اور حماس 72 گھنٹوں کی جنگ بندی کیلیے رضامند ہو گئے ہیں۔ جس کا آغاز پاکستانی وقت کے مطابق صبح 10 بجے سے ہو گا۔ اقوام متحدہ کا کہنا ہےکہ 8 جولائی سے جاری جنگ میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 1867 تک جاپہنچی ہے۔

امریکا نے بھی جنگ بندی کا خیرمقدم کیا ہے۔ عالمی دباؤاور مصری حکام کی محنت ایک بار پھر کام کرگئی ۔حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ صبح 10 بجے سے اسرائیل اور حماس آئندہ 72 گھنٹوں کیلیے ایک دوسرے پر نہ راکٹ داغیں گے نہ گولا باری اور بمباری ہو گی۔

اسرائیل اور حماس نے باضابطہ طور پر جنگ بندی تسلیم کرنے کا اعلان بھی کردیا ہے۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی کابینہ نے سیزفائر کا فیصلہ کیا ہے ، قبل ازیں اسرائیلی وزیراعظم نے کہا تھا کہ غزہ میں طویل المدت سکیورٹی مقاصد حاصل کیے جانے تک فوجی آپریشن جاری رہے گا۔

امریکا نے بھی جنگ بندی کا خیر مقدم کیا ہے ، نائب مشیر برائے قومی سلامتی ٹونی بلنکن نے کہا کہ یہ حماس کی ذمہ داری ہو گی کہ وہ جنگ بندی جاری رکھے ۔پیر کے روز بھی اسرائیل نے غزہ میں 7 گھنٹے کی عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا تھا تاہم صیہونی طیارے غزہ میں آگ اور خون کا کھیل کھیلتے رہے تھے۔

روز سے جاری اس جنگ میں اسرائیل نے درندگی کی انتہا کردی ہے ، معصوم بچوں اور خواتین سمیت 1867 فلسطینیوں کو شہید کیا جاچکا ہے۔ حماس نے بھی کارروائیاں کیں جس کے باعث 64 اسرائیلی فوجی اور 3 شہری ہلاک ہو چکے ہیں۔