اسرائیل (جیوڈیسک) اسرائیل کے پارلیمانی انتخابات میں وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کی ’’لیکود پارٹی‘‘ نے غیر متوقع طور پر ایک بار پھر کامیابی حاصل کرلی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق پارلیمانی انتخابات کے لئے گزشتہ روز ہونے والی ووٹنگ کے بعد بیشتر ووٹ گنے جاچکے ہیں اور اسرائیلی پارلیمنٹ کی 120 نشستوں میں سے 29 پر لیکود پارٹی کے امیدواروں جب کہ 27 پر صیہونی یونین کے امیدواروں نے کامیابی حاصل کرلی ہے۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ پارلیمانی انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح 65 فیصد رہی جس میں سے لیکود پارٹی نے 24 فیصد اور اس کے مخالف اتحاد نے 19 فیصد ووٹ حاصل کئے۔
دوسری جانب بنجمن نیتن یاہو نے انتخابی نتائج کو اپنی جماعت کے لئے بڑی کامیابی قرار دیا ہے۔ تل ابیب میں اپنے حامیوں سے خطاب میں نیتن یاہو نے کہا کہ یہ نتائج تمام مخالف حالات کے باوجود حاصل کئے گئے ہیں اور اب وہ دائیں بازوں کی چھوٹی جماعتوں کے ساتھ مل کر ایک مستحکم اور مضبوط حکومت کے قیام کی کوشش کریں گے۔
واضح رہے کہ اسرائیل میں انتخابات میں کبھی بھی کسی ایک جماعت کو واضح کامیابی حاصل نہیں ہوئی جب کہ نیتن یاہو اگر کامیاب ہو کر چوتھی مرتبہ حکومت بنانے میں کامیاب ہو گئے تو وہ اسرائیل میں طویل ترین عرصے تک حکومت کرنے والے وزیرِ اعظم بن جائیں گے۔