اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل پر راکٹ فائر کرنے والا کوئی بھی فریق یا گروپ اس کےنتائج کا ذمہ دارہے۔ یہ بات انہوں نے تل ابیب کے قریب غزہ سے داغے گئے دو راکٹوں کے حوالے سے کہی۔
کابینہ کے اجلاس کے آغاز میں انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیلی فضائیہ نے گذشتہ رات خان یونس میں حماس کے راکٹ پروڈکشن کمپلیکس میں متعدد اہداف پر حملہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج نے غزہ کی سرحد پر حماس کے متعدد مراکز کو نشانہ بنایا۔ حماس کی تنصیبات پر بمباری
نامہ نگار نے بتایا کہ اس نے خان یونس میں بمباری کی آوازیں سنی ہیں۔ نامہ نگار کے مطابق اسرائیلی جنگی طیاروں نے جنوبی غزہ کی پٹی میں حماس سے وابستہ قادسیہ سائٹ کو تقریباً 12 میزائلوں سے نشانہ بنایا۔
رپورٹر نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جنگی طیارے وقفے وقفے سے غزہ کی پٹی میں بعض اہداف پر بمباری کرتے رہتے ہیں۔
فلسطینی مقامی ذرائع نے بتایا کہ مزاحمت کاروں کی طیارہ شکن توپوں نے غزہ کی پٹی پرجنگی طیاروں پر فائرنگ کی۔
دریں اثناء اسرائیلی فوج کے طیاروں کی غزہ کی پٹی پر نچلی جاری رکھی ہوئی ہیں۔
اسرائیلی ٹیلی ویژن نے اطلاع دی ہے کہ فضائیہ نے جنوبی غزہ کی پٹی میں خان یونس کے مغرب میں فلسطینی دھڑوں کے ایک مقام پر بمباری کی۔
عبرانی “چینل 13” نے اطلاع دی ہے کہ فضائیہ نے تل ابیب کے ساحل پر راکٹ داغے جانے کے جواب میں غزہ کی پٹی میں اہداف پر بمباری کی۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے ایک پریس بیان میں کہا کہ حال ہی میں جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں نے حماس کے راکٹ کمپلیکس کے متعدد اہداف پر بمباری کی اور ٹینکوں نے غزہ کی پٹی کی سرحدوں پر حماس کے فوجی ٹھکانوں کو نشانہ بنایا۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ہفتے کی صبح غزہ کی پٹی سے دان بلاک کے مغرب میں بحیرہ روم کے ساحل پر داغے گئے راکٹوں کے جواب میں متعدد اہداف پر فضائی حملے کیے گئے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں جو کچھ ہو رہا ہے اس کے لیے حماس تنظیم ذمہ دار ہے اور غزہ کی پٹی سے ہونے والی دہشت گردانہ کارروائیوں کے نتائج بھگت رہی ہے۔