واشنگٹن (جیوڈیسک) امریکہ کی خفیہ ایجنسی سی آئی اے کے سربراہ جان برینن نے خبردار کیا ہے کہ داعش امریکا پر حملے کی تیاری کر رہی ہے، یقین ہے کہ داعش کے پاس چھوٹے پیمانے پر کلورین اور دیگر کیمیائی ہتھیار بنانے کی اہلیت موجود ہے۔
ان کے پاس کیمیائی ہتھیاروں کو مغربی ممالک اسمگل کرنے کی طاقت بھی موجود ہے، ایسے روٹس کو بند کرنا بہت ضروری ہے جن سے اس قسم کی خطرناک چیزوں کی اسمگلنگ ہوتی ہے، گزشتہ برس فرانس میں ہونے والا حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی کی وجہ سے ہوا تھا، داعش اپنے مقاصد کے حصول کے لئے دور حاضر کے جدید ترین طریقے استعمال کر رہی ہے۔
ان کے طریقہ واردات میں افراد کو انفرادی طور پر استعمال کرنا بھی شامل ہے کیونکہ اس طرح سے یہ لوگ سکیورٹی کے حصار سے نکلنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔ سائبر ٹیکنالوجی ہمارے لئے ایک بہت بڑا خطرہ ہے اور اس کے لئے ہمیں ضروری اقدامات کرنے ہوں گے لیکن سائبر کرائم ان چیزوں میں سے ایک ہے جو مجھے راتوں میں بھی سونے نہیں دیتی، ایک انٹرویو میں سی آئی اے کے ڈائریکٹر جان برینن کا کہنا تھا کہ گزشتہ برس فرانس میں ہونے والا حملہ انٹیلی جنس کی ناکامی کی وجہ سے ہوا تھا۔
حملہ آوروں میں سے ایک فرانسیسی شہری تھا جس نے شام میں تربیت حاصل کی تھی داعش یہ سمجھتی ہے کہ امریکہ کو اس کے واشنگٹن پر حملہ کرنے کے خفیہ منصوبے کی معلومات نہیں لیکن ہم یہ جانتے ہیں کہ ایسے خطرات موجود ہیں داعش اپنی مقبولیت کے لئے اشتعال انگیزی کے ذریعے مغرب اور مسلم ممالک کے درمیان تصادم کی کوشش کر رہی ہے۔
ہمارے پاس اس قسم کی اطلاعات بھی ہیں کہ آئی ایس والے کیمیائی ہتھیار استعمال کر سکتے ہیں، سی آئی اے کو یقین ہے کہ داعش کے پاس چھوٹے پیمانے پر کلورین اور دیگر کیمیائی ہتھیار بنانے کی اہلیت موجود ہے ضروری ہے جن سے اس قسم کی خطرناک چیزوں کی اسمگلنگ ہوتی ہے۔