مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) غزہ میں قابض اسرائیلی فوج کی جانب سے فلسطینی مظاہرین پر براہ راست فائرنگ اور ربڑ کی گولیاں چلانے سے 15 افراد شہید اور 1100 سے زائد زخمی ہوگئے۔
فلسطین میں مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے کے خلاف گزشتہ 6 ہفتوں سے مظاہروں کا سلسلہ جاری ہے تاہم 30 مارچ سے ان مظاہروں میں شدت آ گئی ہے اور مظاہرین کی جانب سے صرف غزہ میں 700 میٹر پر محیط طویل خیمے لگا دیئے گئے ہیں جسے روکنے کے لیے قابض اسرائیلی فوج نے مظاہرین کیمپ کے سامنے 100 سے زائد اسنائپر متعین کردیئے ہیں۔
غزہ کے علاقے خان یونس میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 15 فلسطینی نوجوان شہید ہوگئے جب کہ مظاہرین ہر آنسو گیس کی شیلنگ، ربڑ کی گولیاں اور براہ راست فائرنگ کے نتیجے میں 1100 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے۔
دوسری جانب فلسطینی صدر محمود عباس نے اسرائیلی مظالم کے خلاف ہفتے کو یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔
واضح رہے کہ فلسطینی ہر سال 30 مارچ کو اسرائیلی قبضے کے خلاف ’’یومِ ارض‘‘ مناتے ہیں اس دوران ریلیاں نکالی جاتی ہیں اور مظاہرے بھی کیے جاتے ہیں جب کہ اس بار امریکا کی جانب سے یروشلم کو فلسطین کا دارالحکومت قرار دیئے جانے کے بعد سے ان مظاہروں میں شدت آگئی ہے۔