اسرائیلی فوج کے غزہ پر 12 فضائی حملے، متعدد فلسطینی زخمی

Attack

Attack

غزہ سٹی (جیوڈیسک) فلسطینیوں کے خلاف صہیونی حکومت کی زیادتیاں جاری ہیں، تازہ کارروائیوں میں اسرائیلی فوج نے غزہ سٹی میں 12 فضائی حملے کیے جن میں متعدد فلسطینی زخمی ہو گئے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق صہیونی فورسز نے فلسطینی علاقے غزہ سٹی میں 12 فضائی حملے کیے جس میں 2 افراد زخمی ہوگئے، یہودی فوج کے مطابق حملے مختلف جگہوں پر کیے گئے۔ حملے سے پہلے غزہ سے اسرائیلی علاقے میں راکٹ فائر کیے گئے۔

جس سے ایک فیکٹری کی عمارت کو آگ لگ گئی۔ یہودی فوج کے ترجمان کا کہنا تھا کہ گزشتہ 2 ہفتوں کے دوران غزہ سے فائر کیے گئے 25 راکٹ اور مارٹر گولے اسرائیلی سر زمین پر گرے۔ دوسری جانب اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے فوجی آپریشن کو غزہ تک پھیلانے کی دھمکی دے دی۔

اسرائیلی کابینہ کے ہفتہ وار اجلاس میں نیتن یاہو نے کہا کہ حماس اور فتح کے درمیان متحدہ حکومت کی تشکیل کے بعد سے غزہ کی پٹی سے کیے جانے والے حملوں کی ذمے داری خود مختار فلسطینی انتظامیہ پر بھی عائد ہوتی ہے۔

غزہ کی پٹی میں مختلف اہداف پر حملوں کا جو سلسلہ شروع کیا گیا ہے اسے پھیلایا بھی جا سکتا ہے۔ اسرائیلی وزیر خارجہ اویگڈور لیبرمان نے کہا کہ غزہ میں عسکریت پسندوں کے خلاف محدود پیمانے پر کارروائی سے حماس اور زیادہ مستحکم ہو گی۔

آئی این پی کے مطابق ہفتے کی شام تازہ ترین حملے میں جنوبی اسرائیلی شہر سدے روٹ میں ایک فیکٹری پر گولے لگے، جس سے وہاں آگ لگ گئی اور 3 افراد زخمی ہو گئے۔

مغربی اردن میں 3 اسرائیلی نوجوانوں کے اغوا کے بعد سے اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کشیدگی میں نمایاں اضافہ ہو گیا ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق ہفتے کو غزہ کی پٹی سے اسرائیل کے مقبوضہ شہر سدے روٹ میں صلاح الدین بریگیڈ کے کارکنوں نے 2 راکٹ حملوں سے ایک فیکٹری کو نشانہ بنایا۔

جس کے نتیجے میں فیکٹری تباہ اور 4 یہودی آباد کار زخمی ہوگئے۔ صلاح الدین بریگیڈ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سدے روٹ میں صہیونی مفادات پر حملہ 2کارکنوں کی فضائی حملوں میں شہادت کے جواب میں کیا گیا۔