مقبوضہ بیت المقدس (جیوڈیسک) اسرائیلی فوج نے غزہ شہر میں ایک کار پر اہدافی فضائی حملہ کیا ہے جس کے نتیجے میں اس میں سوار حماس کے کمانڈر حامد احمد عابد خدری شہید ہوگئے ہیں۔اسرائیلی فوج کی 2014ء کے بعد غزہ کی پٹی میں حماس کے خلاف اس نوعیت کی یہ پہلی کارروائی ہے۔
اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں حماس کے شہید کمانڈر پر الزام عاید کیا ہے کہ وہ ایران سے غزہ میں مسلح فلسطینی گروپوں کو رقوم مہیا کرنے کے ذمے دار تھے۔فلسطینی عینی شاہدین نے بتایا ہے کہ اسرائیل کے لڑاکا طیارے نے ان کی کار پر میزائل داغا تھا جس سے اس کو آگ لگ گئی تھی ۔
اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو نے قبل ازیں اتوار ہی کو غزہ کی پٹی سے فلسطینی مزاحمت کاروں کے فائر کیے جانے والے راکٹوں کے جواب میں فوج کو ’’تباہ کن حملوں ‘‘ کا حکم دیا تھا ۔
نیتن یاہو نے کابینہ کے اجلاس کے آغاز سے قبل کہا کہ ’’ میں نے فوج کو آج صبح ہی غزہ کی پٹی میں دہشت گرد عناصر ( فلسطینی مزاحمت کاروں) پر تباہ کن حملے جاری رکھنے کی ہدایت کی ہے اور اس کو غزہ کی پٹی کے گرد ٹینکوں ، توپ خانے اور پیادہ فوج کی مزید نفری تعینات کرنے کی ہدایت کی ہے‘‘۔