راملہ (جیوڈیسک) اسرائیلی فوج نے فلسطینی اکثریتی گائوں العراقیب کو ایک بار پھر مسمار کردیا ہے جس کے باعث وہاں سے بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد قبرستان میں پناہ لینے پر مجبور ہو گئے۔
ذرائع ابلاغ کے مطابق یہودی فوجیوں کی سیکیورٹی میں بلڈوزروں نے العراقیب پر چڑھائی گھروں میں موجود مردوں کے کام کاج پر چلے جانے کے بعد کی، مویشیوں کی حفاظت کیلیے بنائے گئے شیلٹر بھی اسرائیلی فوجیوں نے مسمار کر دیے۔
صہیونی فوجیوں نے قصبے کی مکمل ناکہ بندی کرنے کے بعد کچے گھروں، خیموں اور شیلٹروں میں رہنے والے فلسطینیوں کو گھسیٹ کر باہر نکالا اور مکانات کو گرانا شروع کر دیا۔
دوسری جانب اسرائیل کی ایک جیل میں قید 15 فلسطینی مختلف بیماریوں اور اسرائیل جیل حکام کی مبینہ غفلت کے نتیجے میں زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔
اطلاعات کے مطابق 1948 کے دوران اسرائیل کے قبضے میں چلے جانے والے گائوں کو مسمار کرنے کا یہ پہلا واقعہ نہیں بلکہ صہیونی فوج درجنوں بار اس بستی کو صفحہ ہستی سے مٹا چکی ہے۔